پاکستان کے شہر کراچی میں طوفانی بارشوں کا سلسلہ جاری ہے جس کی وجہ سے معمولات زندگی بری طرح متاثر ہوئے ہیں۔
موصولہ رپورٹوں میں بتایا گیا ہے کہ کراچی میں کئی گھنٹے تک جاری رہنے والی تیز بارش کی وجہ سے شہر کے نشیبی علاقے زیرِ آب آ گئے ہیں۔ سڑکیں اور شاہراہیں پانی میں ڈوب گئی ہیں اور سیکڑوں گھروں میں پانی بھر گیا ہے۔
شہر کے مشرقی علاقے میں واقع ملیر ندی میں طغیانی کی وجہ سے کورنگی کاز وے روڈ کے علاوہ شہر کے ضلع غربی میں واقع لسبیلہ چوک کو ٹریفک کے لیے بند کر دیا گیا ہے۔
گلستان جوہر میں لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے درجنوں گاڑیاں اور موٹر سائیکلیں تباہ ہو گئیں تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ شہر میں کرنٹ لگنے اور بارش کی وجہ سے پیش آنے والے دیگر حادثات میں کم سے کم دو افراد کی موت بھی ہوئی ہے۔
محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ کراچی میں مون سون بارشوں کا یہ سلسلہ جمعرات کی صبح تک جاری رہنے کا امکان ہے۔ محکمہ موسمیات نے کراچی میں اربن فلڈنگ کا خدشہ بھی ظاہر کیا ہے۔ کراچی میں موسمیاتی بارشوں کا آغاز گزشتہ ماہ جولائی کے آخر میں ہوا تھا جس کے بعد شہر کے بیشتر علاقے زیر آب آ گئے اور مختلف حادثات میں دو درجن سے زائد افراد کے جاں بحق ہونے کی بھی خبریں موصول ہوئی تھیں۔
بارشوں کے بعد سامنے آنے والی شہر کی صورتحال پر سیاسی جماعتوں نے ایک دوسرے پر تنقید کی تھی جبکہ وفاقی حکومت صوبائی حکومت کو شہر کی ابتر صورتحال کا ذمہ دار قرار دیتی ہے۔