Sep ۲۶, ۲۰۲۰ ۰۸:۲۵ Asia/Tehran
  • مسئلہ فلسطین کا حل خطے اور دنیا کے لیے ضروری ہے: عمران خان

پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے اسرائیل و فلسطین تنازع، مسئلہ کشمیر، گستاخہ خاکوں کی ترویج، افغان امن عمل، ہندوستان میں مسلمانوں کی صورتحال، کورونا وائرس، منی لانڈرنگ، ماحولیاتی تبدیلی اور افغان امن عمل سمیت اہم معاملات پر دنیا کی توجہ مبذول کرائی۔

پاکستان کےوزیراعظم عمران خان نے کہا کہ فلسطین کے مسئلہ کا حل خطے اور دنیا کے لیے انتہائی ضروری ہے۔ پاکستان فلسطین میں دو ریاستی حل کی حمایت کرتا رہا ہے۔ ایک آزاد فلسطینی ریاست کا قیام جس کا دارالحکومت بیت المقدس ہو، اس مسئلے کا حل ہے۔ پاکستان فلسطین کے مسئلے پر فلسطینوں کی حمایت کرتا رہے گا۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ ہندوستان میں اسلاموفوبیا ریاستی پالیسی بن گئی ہے۔ بی جے پی انتہا پسند آر ایس ایس کے نظریے پر قائم ہے۔ گاندھی اور نہرو کا نظریہ آر ایس ایس کے نظریے سے بدل چکا ہے۔ اسی نظریے نے بابری مسجد کو شہید کیا۔ ہندوستان کو ہندو ریاست بنانے کے لیے مسلمانوں کا قتل عام کیا جا رہا ہے۔ مسلمانوں کا بائیکاٹ کرکے ان کا کاروبار تباہ کیا جا رہا ہے۔ بین الاقوامی برادری ان جرائم کی تحقیقات کرے۔

انسٹاگرام پر آپ ہمیں فالو کر سکتے ہیں

پاکستان کےوزیراعظم نے مسئلہ کشمیر کا ذکر کرتے ہوئے ہوئے کہا کہ ستر دہائیوں سے ہندوستان جموں کشمیر پر قابض ہے اور بار بار اقوام متحدہ کی قراردادوں کی خلاف ورزی کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال 5 اگست کو یکطرفہ طور پرکشمیرکی قانونی حیثیت کوہندوستان نے تبدیل کیا گیا۔ 80 لاکھ کشمیریوں کو محصور کرنے کیلئے فوج کو تعینات کیا گیا۔ کشمیری میڈیا اور حقوق کی آواز بلند کرنے والے کشمیریوں کو خوفزدہ کیا جا رہا ہے۔ پرامن مظاہرین پر بھارتی افواج نے پیلٹ گن سے حملے کیے۔ عالمی برادری کو انسانی حقوق کی ان سنگین خلاف ورزیوں کی تحقیقات کرنی چاہیے۔

عمران خان نے اپنے خطاب میں عالمی برادری کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ امیر ممالک منی لانڈرنگ کرنے والوں کو تحفظ دے کر انصاف اور انسانی حقوق کی بات نہیں کر سکتے۔ جتنی امداد ترقی پذیر ملکوں کو ملتی ہے اس سے کئی گنا زیادہ رقم باہر جاتی ہے۔ جنرل اسمبلی کو غیر قانونی رقوم کی منتقلی کیلئے کام کرنے کی ضرورت ہے۔

ٹیگس