پاکستان، ایران سے واپس لوٹ رہے چھے زائرین کا اغوا
پاکستان میں ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت فرقہ واریت کی آگ بھڑکائی جا رہی ہے۔
پاکستانی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق انتظامیہ میں موجود ذرائع کا کہنا تھا کہ صوبہ بلوچستان کے مکران ڈویژن کے علاقے پنجگور سے مسلح دہشتگردوں نے ایران سے واپس گھرجانے والے 6 زائرین کو اغوا کر لیا ہے۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ مشہد مقدس میں زیارت کے بعد 6 مرد اور 2 خواتین ایران سے واپس جا رہے تھے، جب وہ پنجگور کے سرحدی علاقے میں داخل ہونے کے بعد صرف 3 کلومیٹر دور عیسیٰ کی طرف بڑھے تو مسلح افراد نے ان کی گاڑی کو روک لیا اور 6 افراد کو زبردستی اپنے ساتھ نامعلوم مقام پر لے گئے۔
وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے صوبائی پولیس چیف اور کمشنر مکران کو حکم دیا کہ وہ واقعے کی رپورٹ فوری طور پر پیش کریں۔
انہوں نے کہا کہ کسی کو ریاست کی رٹ چیلنج کرنے کی اجازت نہیں دیں گے ساتھ ہی انہوں نے زائرین کی بازیابی کے لیے تمام کوششیں بروئے کار لانے کی ہدایت بھی کی۔
انسٹاگرام پر آپ ہمیں فالو کر سکتے ہیں
خیال رہے کہ ماضی میں بھی ایران سے واپس لوٹنے والے زائرین کو بارہا نشانہ بنایا جاتا رہا ہے اور مختلف قسم کے اقدامات مختلف دہشتگرد تنظیموں کی جانب سے کئے جا چکے ہیں جن میں زائرین کی حامل بسوں پر فائرنگ، آتشزدگی اور خودکش حملے بھی شامل ہیں۔
پاکستان کے شہر کراچی میں ممتاز عالمِ دین مولانا عادل خان کے قتل اور اس کے بعد زائرین کے اغوا سے واضح ہوتا ہے کہ شر پسند عناصر اور انکی حامی بیرونی قوتیں ایک بار پھر ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت فرقہ واریت کی آگ بھڑکانے کی کوشش کر رہے ہیں تاہم پاکستان کے اعلیٰ حکام اور علمائے اسلام اتحاد بین المسلمین اور بھائی چارہ برقرار رکھنے پر مسلسل زور دے رہے ہیں۔