ایک دوسرے کے عقائد کا احترام کئے بغیر امن غیر ممکن ہے: پاکستان
فرانس کے صدر کے بیان پر پوری دنیا میں احتجاج کا سلسلہ جاری ہے اور فرانس سمیت کئی ممالک میں مظاہرے شروع ہو گئے ہیں۔
عالمی سطح پر فرانس اور اس ملک کے صدر کی جانب سے پیغمبر اسلام حضرت محمد مصطفی (ص) کی شان اقدس میں اہانت کرنے کے خلاف سخت غم و غصہ پایا جا رہا ہے۔
پاکستان کی وزارت خارجہ کی جانب سے اس کی مذمت کرنے کے ساتھ ساتھ وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے اپنی ٹوئٹ میں کہا کہ حضرت رسول خدا (ص) کا احترام انسانیت کا احترام ہے، فرانس کے ناسمجھ شدت پسندوں کو دنیا کا امن عزیز نہیں اور وہ ناقابل قبول حرکتیں کر رہے ہیں۔ حرمت رسول خدا(ص) ہمارے ایمان کا حصہ ہے، اس کو اچھی طرح سمجھ لو اور یہ بھی سمجھ لو کہ دنیا کا امن ایک دوسرے کے عقائد کو مان کر اور سمجھ کر چلنے سے وابستہ ہے۔
واضح رہے کہ رواں ماہ فرانس میں سیموئل پیٹی نامی ایک اسکول ٹیچر نے ‘آزادی اظہار‘ کے نام پر مذہبی منافرت پھیلانے کی کوشش کی تھی اور اس نے اپنے طلبہ کو توہین آمیز خاکے دکھائے تھے۔ جس پر 18 سالہ نوجوان نے اس کا سر قلم کردیا تھا۔ بعد میں پولیس نے حملہ آور کو گولی مار دی تھی۔
واقعے پر فرانسیسی صدر میکرون نے کہا تھا کہ دنیا بھر میں اسلام بطور مذہب بحران کا شکار ہے، اسکولوں کی مزید سخت نگرانی کی جائے گی اور مساجد کو آنے والی بیرونی فنڈنگ پر کنٹرول مزید بہتر بنایا جائے گا۔
فرانسیسی صدر کے بیان پر ترک صدر رجب طیب اردوغان نے کہا تھا کہ فرانسیسی صدر کو اسلام اور مسلمانوں کے ساتھ کیا مسئلہ ہے۔ ؟ انہیں اپنے دماغ کا علاج کروانے کی ضرورت ہے۔ اس بیان پر فرانس نے ترکی سے تعینات سفیر کو واپس بلا لیا ہے۔