ہندوستان اور پاکستان کے درمیان ایٹمی تنصیبات کی فہرست کا تبادلہ
ہندوستان اور پاکستان نے ایک دوسرے کی ایٹمی تنصیبات پر حملہ نہ کرنے کے معاہدے کے تحت اپنی ایٹمی تنصیبات کی فہرست کا تبادلہ کیا۔
پاکستانی وزارت خارجہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ اسلام آباد اور نئی دہلی نے اکتیس دسمبر انیس سو اٹھاسی میں ایک دوسرے کی ایٹمی تنصیبات پر حملہ نہ کرنے کا معاہدہ کیا تھا۔ ہندوستان اور پاکستان اس معاہدے کی دوسری شق کے مطابق ہرسال یکم جنوری کو اپنی ایٹمی تنصیبات کی فہرست کا تبادلہ کرتے ہیں ۔
پاکستان کی وزارت خارجہ کے بیان میں آیا ہے کہ اسلام آباد اور نئی دہلی نے علیحدہ علیحدہ معاہدوں کے مطابق دونوں ملکوں کے قیدیوں کا بھی تبادلہ کیا۔پاکستان کی وزارت خارجہ کے بیان میں آیا ہے کہ تین سو انیس ہندوستانی قیدیوں میں انتیس عام شہری اور دوسو ستر فیشرمین تھے جنھیں اسلام آباد میں اس ملک کے سفارت خانے کے حوالے کردیا گیا اور اس کے عوض تین سو ترسٹھ پاکستانی قیدیوں کو جن میں دو سو ترسٹھ عام شہری اور ستتر فیشرمین تھے نئی دہلی میں اس ملک کے سفارت خانے کے حوالے کردیا گیا۔
پاکستان اور ہندوستان اس وقت بھی اپنی ایٹمی تنصیبات کی فہرست کا تبادلہ کیا تھا جب دونوں ملکوں کے درمیان جھڑپوں اور کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کئے جانے کے بعد باہمی تعلقات سخت کشیدہ ہوگئے تھے۔