Jun ۰۱, ۲۰۲۱ ۱۹:۴۳ Asia/Tehran
  • ای سی او کے افتتاحی اجلاس سے صدر پاکستان کا خطاب، مغرب کے دوہرے معیار کو بنایا ہدف تنقید

پاکستان کے صدر ڈاکٹر عارف علوی نے اقتصادی تعاون کی تنظیم ای سی او کے پالیمانی اجلاس کی افتتاحی تقریب سے خطاب میں عالمی سطح پر پائے جانے والے دوہرے معیاروں پر سخت تنقید کی ہے۔

اسلام آباد میں اقتصادی تعاون کی علاقائی تنظیم ای سی او کے پارلیمانی اجلاس کا آغاز صدر پاکستان ڈاکٹر عارف علوی کی تقریر سے ہوا۔

انہوں نے اپنے خطاب میں عالمی سطح پر پائے جانے والے دوہرے معیاروں پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ مغرب میں ہولوکاسٹ کے تعلق سے لوگوں کو بات بھی کرنے سے روکا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مغربی دنیا میں جو بھی ہولوکاسٹ کو چیلنج کرتا ہے اس کو سزا دی جاتی کیونکہ اس کا ذکر اور اس کی یاد بھی ان کے لئے تکلیف دہ ہے لیکن جب ہم کہتے ہیں کہ نبی رحمت ہمیں سب سے زیادہ عزیز ہیں اور ان کے خلاف باتوں سے ہمیں تکلیف ہوتی ہے تو دنیا ہماری بات نہیں سنتی۔

یہ بھی دیکھئے: ای سی او کے اہداف کو یقینی بنایا جائے/ صیہونی عہدیداروں کے خلاف مقدمہ چلائے جانے کی ضرورت ہے: اسپیکر قالیباف

صدر پاکستان نے کہا کہ ناموس رسالت کے تعلق سے کہا جاتا ہے کہ اظہار رائے کا مطلب یہ نہیں ہے کہ ہمیں تکلیف پہنچائی جائے، تو دنیا ہماری بات اس لئے نہیں سنتی ہے کہ ہم کمزور ہیں۔ انہوں نے مسلمانوں کے اندر عدم برداشت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے ہاں خود بھی مسائل پائے جاتے ہیں جن میں سب سے بڑا مسئلہ عدم برداشت کا ہے جو مسلم اقوام کی ترقی میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔

صدر پاکستان نے مسلمانوں کے خلاف پائے جانے والے تعصب کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ ساٹھ سے ستر برس کے دوران سب سے زیادہ مشکلات سے مسلم امہ گزری ہے جس کی لاکھوں جانیں عالمی طاقتوں کی دشمنی اور تعصب پر قربان ہوئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مشرق وسطی میں مسئلہ فلسطین کے مستقل حل کے بغیر قیام امن نا ممکن ہے۔

ٹیگس