Jun ۰۱, ۲۰۲۱ ۱۹:۳۶ Asia/Tehran
  • ای سی او کے اہداف کو یقینی بنایا جائے/ صیہونی عہدیداروں کے خلاف مقدمہ چلائے جانے کی ضرورت ہے: اسپیکر قالیباف

ایران کی پارلیمنٹ مجلس شورائے اسلامی کے سربراہ محمد باقر قالی باف نے دنیا میں یونی پولر ازم کی مخالفت اور ملٹی پولراز کے تحفظ کو، ایرانی پارلیمنٹ کی اہم ترین ترجیح قرار دیا ہے۔

پاکستان کے دار الحکومت اسلام آباد میں اقتصادی تعاون کی علاقائی تنظیم ای سی او کے دوسرے پارلیمانی اجلاس کے افتتاحی سیشن سے آن لائن خطاب کرتے ہوئے، ایران کے اسپیکر ڈاکٹر محمد باقر قالیباف نے تنظیم کے اہداف و مقاصد کو یقینی بنانے پر زور دیا۔

ان کا کہنا تھا کہ ای سی او کے پارلیمانی اجلاس نے ہمیں یہ موقع فراہم کیا ہے کہ عوام کے منتخب کردہ نمائندوں کی حیثیت سے مؤثر قانونی حمایت کے ذریعے، ای سی او کے اہداف کو یقینی بنانے میں اپنی اپنی حکومتوں کی مدد کریں۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ صدی ایشیا کی ہے اور اسلامی جمہوریہ ایران دنیا کے مختلف خطوں کے ساتھ اپنے خارجہ تعلقات کے تناسب اور توازن کو محفوظ رکھتے ہوئے، براعظم ایشیا میں جو ہمارا گھر ہے، اپنے ہمسایوں کے ساتھ تاریخی، تہذیبی اور دینی رشتوں پر خاص توجہ مرکوز کیے ہوئے ہے۔

یہ بھی دیکھئے: ای سی او کے افتتاحی اجلاس سے صدر پاکستان کا خطاب، مغرب کے دوہرے معیار کو بنایا ہدف تنقید

ایران کے اسپیکر ڈاکٹر محمد باقر قالیباف نے مسئلہ فلسطین پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ پچھلے دنوں دنیا نے فلسطین کے عوام کے خلاف جعلی اسرائیلی ریاست کے جرائم اور خاص طور سے عورتوں اور بچوں کے قتل عام کا ایک بار پھر مشاہدہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ خوشی کی بات یہ ہے کہ فلسطینی عوام کی حالیہ بارہ روزہ مزاحمت و استقامت کے دوران، مختلف ممالک اور حتی اسلامی حکومتیں آگے آئیں اور انہوں نے ہر ممکن طریقے سے فلسطین کے مظلوم اور مجاہد عوام کی حمایت کی۔

ڈاکٹر محمد باقر قالیباف کا کہنا تھا کہ فلسطینی عوام کی استقامت کے نتیجے میں مسلمانوں کے قبلۂ اول مسجد الاقصی پر قبضے اور بیت المقدس کو یہودی رنگ دینے کی کوشش ناکام ہو گئی اور صیہونیوں کو آخر کار جنگ بندی پر مجبور ہونا پڑا۔

ایرانی پارلیمنٹ مجلس شورائے اسلامی کے سربراہ نے گزشتہ ہفتے تہران میں، اسلامی ملکوں کی خصوصی پارلیمانی کمیٹی برائے فلسطین کے اجلاس کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس اجلاس میں شریک اسلامی ملکوں کے وفود نے فلسطینیوں کی حمایت کو ضروری اور نسل کشی اور جنگی جرائم میں ملوث صیہونی عہدیداروں کے خلاف مقدمہ چلائے جانے کی ضرورت پر زور دیا۔

ٹیگس