پاکستان کا وفاقی بجٹ قومی اسمبلی میں پیش، اپوزیشن کی ہنگامہ آرائی
پاکستان کے وزیر خزانہ شوکت ترین نے مالی سال دوہزار اکیس بائیس کے لئے آٹھ ہزار چار سو ستاسی ارب روپے کا بجٹ قومی اسمبلی میں پیش کردیا ہے۔
اسلام آباد سے ہمارے نمائندے کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کے وزیر خزانہ شوکت ترین نے قومی اسمبلی میں نئے مالی سال کا بجٹ پیش کرتے ہوئے ترقیاتی بجٹ میں چالیس فیصد اضافے کی خبر دی ہے۔ انھوں نے اپنی بجٹ تقریر میں کہا ہے کہ حکومت نے ترقیاتی بجٹ کی رقم چھے سو تیس ارب روپے سے بڑھا کے نوسو ارب روپے کردی ہے۔
پاکستان کے وزیر خزانہ شوکت ترین نے ملک کی موجودہ معاشی صورتحال کا ذمہ دار ماضی کی حکومتوں کو قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں کون سے حالات ورثے میں ملے ہیں ، یہ بات سب کو معلوم ہے ۔
ان کا کہنا تھا کہ جب عمران خان کی قیادت میں پی ٹی آئی نے حکومت سنبھالی ہے تو بہت زیادہ قرضوں کی وجہ سے دیوالیے پن کی صورتحال کا سامنا تھا۔
انھوں نے دعوی کیا کہ ان کی حکومت کو ورثے میں بیس ارب ڈالر کا کرنٹ تاریخی خسارہ ملا۔ ان کا کہنا تھا کہ ان کی حکومت نے بیس ارب ڈالر کے کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کو اپریل دو ہزار انیس میں آٹھ سو ملین ڈالر کے سرپلس میں تبدیل کر دیا۔
ان کی تقریر کے دوران اپوزیشن کے ارکان نے زبردست شوروغل اور ہنگامہ کیا ۔