پاکستان بحران افغانستان کا ذمہ دار نہیں، عمران خان
پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ان کا ملک طالبان کے کسی عمل یا اقدام کا ذمہ دار نہیں اور اسے بحران افغان کا ذمہ دار ٹھہرانا افسوسناک ہے۔
افغان یوتھ فورم اور میڈیا کے نمائندہ وفود سے بات چیت کرتے ہوئے پاکستان کے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ ہم طالبان کے کسی عمل کے ذمہ دار ہیں نہ ہی ہم ان کے ترجمان ہیں۔
وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ" طالبان کیا کر رہے اور کیا نہیں اس کا ہم سے کوئی تعلق نہیں اور ہم طالبان کے ترجمان بھی نہیں۔
انہوں نے کہا کہ افغان رہنماؤں کا پاکستان کو افغان بحران کا ذمے دار ٹھہرانا انتہائی افسوس ناک ہے کیونکہ پاکستان دنیا میں کسی بھی دوسرے ملک سے زیادہ افغانستان میں امن چاہتا ہے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ افغان حکومت اور طالبان کے درمیان خانہ جنگی کے اثرات پاکستان کے قبائلی علاقوں میں ظاہر ہوں گے۔
پاکستان کے وزیراعظم نے کہا کہ اسلام آباد نے پہلے امریکا اور پھر افغان حکومت اور طالبان کے درمیان مذاکرات کیلئے سخت جہدوجہد کی اور ہماری پالیسی ہے کہ افغانستان کو باہر سے کنٹرول نہیں کیا جا سکتا۔
پاکستان کے وزیراعظم کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا جب افغان رہنماؤں کی جانب سے اسلام آباد پر طالبان کی حمایت کے الزامات عائد کیے جارہے ہیں جسکی پاکستانی عہدیداروں نے بارہا تردید کی ہے۔