دنیا سے افغانستان کی مالی اور سیاسی حمایت کا مطالبہ
پاکستان نے موجودہ صورتحال میں افغانستان کی مالی اور سیاسی حمایت کی ضرورت پر زور دیا ہے ۔
جنیوا میں اقوام متحدہ کے یورپی ہیڈکوارٹر میں سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس کی صدارت میں، افغانستان کے لیے عطیات اکٹھے کرنے کے لیے بلائی گئی ڈونرز کانفرنس میں پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب میں کہا کہ اس اہم موڑ پر افغان عوام کے ساتھ یکجہتی دکھانے اور مالی نیز سیاسی دونوں طرح کی مدد کی ضرورت ہے۔ انھوں نے کہا کہ ، اب وقت آگیا ہے کہ افغانستان میں ترقیاتی شراکت داری کی تجدید کی جائے، قوم کی تعمیر کی حمایت کی جائے اور افغان آبادی کی انسانی ضروریات کو پورا کیا جائے۔
پاکستان کے وزیر خارجہ نے کانفرنس سے خطاب میں افغانستان کی فوری مالی امداد کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ مشکلات خوفناک ہیں۔ انھوں نے کہا کہ افغانستان کے تقریبا ایک کروڑ اسّی لاکھ افراد کے لیے صورتحال سنگین ہوتی جا رہی ہے اور انہیں فوری انسانی امداد کی ضرورت ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ بین الاقوامی برادری کی طرف سے سست ردعمل سنگین انسانی نتائج کا سبب بن سکتا ہے۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ دنیا کو افغانستان کے لوگوں کی خوراک، صحت اور تعلیم جیسی بنیادی ضروریات تک رسائی کو یقینی بنانا ہوگا۔پاکستان کے وزیر خارجہ نے کہا کہ افغانستان میں پائیدار ترقی کو یقینی بنانے اور انسانی حقوق کے احترام کو فروغ دینے کے لیے اس ملک میں سیاسی استحکام اور امن کی ضرورت ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ امن اس وقت تک پائیدار نہیں رہ سکتا جب تک افغانستان کو ضروری معاشی اور مالی گنجائش نہ فراہم کی جائے۔
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوترس نے اس کانفرنس میں افغان عوام سے اظہار یکجہتی اور ضرورت مندوں کیلیے امداد پر زور دیا۔ انتونیو گوترس نے عالمی برادری سے اپیل کی کہ دنیا انتہائی ضرورت مند افغان شہریوں کی مدد کیلئے طالبان سے رابطے کرے۔ انھوں نے کہا کہ امید ہے کہ امداد کو انسانی حقوق کی بہتری کیلئے استعمال کیا جائے گا۔جنیوا میں اقوام متحدہ کے یورپی ہیڈکوارٹر میں ایک کانفرنس میں تباہ حال افغانستان کے لیے ایک ارب دس کروڑ ڈالر کی فوری امداد کا اعلان کیاگیا ہے۔