پاکستان میں پیٹرولیئم ایندھن مہنگا ہوا، اپوزیشن کا قومی اسمبلی میں احتجاج
پاکستان میں پیٹرولیئم ایندھنوں کی قیمتوں میں اضافے کا سلسلہ جاری ہے جس پر اپوزیشن نے قومی اسمبلی میں آج احتجاج بھی کیا۔
میڈیا رپورٹوں کے مطابق پاکستان کی وفاقی حکومت نے پیٹرولیم ایندھنوں کی قیمتوں میں رواں ماہ میں دوسری مرتبہ اضافہ کیا ہے۔
پاکستان کی وفاقی حکومت کے خزانہ ڈویژن سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق 'پیٹرول کی قیمت میں فی لیٹر چار روپے کا اضافہ کر دیا گیا ہے اور نئی قیمت ایک سو ستائیس روپے تیس پیسے فی لیٹر ہوگئی ہے۔
نوٹیفکیشن میں کہا گیا کہ 'ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں دو روپے، کیروسین کی قیمت میں سات روپے پانچ پیسے اور لائٹ ڈیزل کی قیمت میں آٹھ روپے بیاسی پیسے فی لیٹر کا اضافہ کر دیا گیا ہے۔
پاکستان میں پیٹرولیم ایندھنوں کی قیمتوں میں اضافے کے بعد ہائی اسپیڈ ڈیزل کی نئی قیمت ایک سو بائیس روپے چار پیسے، کیروسین کی نئی قیمت ننانوے روپے اکتس پیسے اور لائٹ ڈیزل کی نئی قیمت ننانوے روپے اکیاون پیسے فی لیٹر ہوگئی ہے۔
نوٹیفکیشن کے مطابق ایل پی جی کی فی کلو قیمت میں انتس روپے دس پیسے اور ایل پی جی کا گیارہ اعشاریہ ایک کلو کا گھریلو سلنڈر تین سو تینتالیس روپے مہنگا کر دیا گیا ہے۔
قیمتوں میں نئے اضافے کے بعد ایل پی جی کی فی کلو قیمت دو سوتین روپے انہتر پیسے اورایل پی جی کے گھریلو سلنڈر کی نئی قیمت دو ہزارچار سو تین روپے ہو گئی ہے۔ یاد رہے کہ حکومت پاکستان نے رواں ماہ پندرہ ستمبر کو بھی پیٹرول کی قیمت میں پانچ روپے اور دیگر پیٹرولیم ایندھنوں کی قیمت میں پانچ روپے فی لیٹر سے زائد کا اضافہ کیا تھا۔
دوسری جانب اسلام آباد سے موصولہ رپورٹ کے مطابق جمعے کو پاکستان کی قومی اسمبلی میں پیٹرولیئم ایندھنوں کی قیمتوں میں اضافے پر حزب اختلاف نے کافی ہنگامہ کیا۔ رپورٹ کے مطابق قومی اسمبلی کا اجلاس شروع ہوا تو حزب اختلاف کی جماعتوں سے تعلق رکھنے والی خاتون اراکین نے پیٹرولیئم مصنوعات کی بڑھی ہوئی قیمتیں واپس لو کے نعرے لگانا شروع کردیا۔
رپورٹ کے مطابق حزب اختلاف کے اراکین نے پیٹرولیئم ایندھنوں کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف بولنے کی کوشش کی اور اجازت نہ ملنے پر نعرے لگاتے ہوئے اسپیکر کے ڈائس کے سامنے آگئے۔ اسی کے ساتھ بعض اراکین نے اجلاس سے واک آؤٹ بھی کیا جس کے بعد ڈپٹی اسپیکر نے قومی اسمبلی کا اجلاس غیر معینہ مدت کے لئے ملتوی کئے جانے کا اعلان کردیا۔