صیہونی حکومت کی جانب سے رفح کو خالی کرنے کا فرمان فلسطینیوں کے مزید قتل عام پر منتج ہوگا: مارٹین گریفتھس
انساندوستانہ امور میں اقوام متحدہ کے سربراہ نے کہا ہے کہ جنگ غزہ بحرانی اور حساس دور میں پہنچ گئی ہے اور صیہونی حکومت کی جانب سے رفح کو خالی کرنے کا فرمان فلسطینیوں کے مزید قتل عام پر منتج ہوگا-
سحرنیوز/ دنیا : انساندوستانہ امور میں اقوام متحدہ کے سربراہ مارٹین گریفیتھس نے کہا کہ جو فلسطینی بھی رفح میں رہنا چاہتے ہیں ان کی حفاظت ہونا چاہئے- اقوام متحدہ کے اس عہدیدار نے کہا کہ آج لئے جانے والے فیصلوں سے ہونے والی تکلیف و پریشانی ہمارے بعد کی کئی نسلوں تک جاری رہے گی- گریفیتھس نے تاکید کے ساتھ کہا کہ رفح کی گذرگاہ کو بند کرنے سے غزہ میں ایندھن اور دیگر امدادی سامان نہیں پہنچ پائے گا- یہ ایسی حالت میں ہے کہ صیہونی حکومت کی جنگی کابینہ نے پیر کو بین الاقوامی مخالفتوں کے باوجود شہر رفح پر حملے کی منظوری دے دی ہے اور صیہونی فوج نے منگل سے اس شہر کے فلسطینی حصے کا محاصرہ کر لیا ہے-
صیہونی فوج کی یہ کارروائی تحریک حماس کی جانب سے قطر اور مصر کی جنگ بندی کی تجاویز قبول کرنے کے بعد شروع ہوئی ہے تاہم صیہونی حکومت نے دعوی کیا ہے کہ مصر اور قطر کی تجاویز سے اس کے مطالبات پورے نہيں ہوتے- صیہونی حکومت کے وزیر اعظم نیتن یاہو نے یہ دعوی کرتے ہوئے کہ حماس کی تجاویز اور اسرائیلی حکومت کے مطالبات میں کافی فاصلہ ہے دعوی کیا کہ ہم حماس کو اپنی صلاحیتوں کو بحال کرنے کی اجازت نہيں دیں گے اور حماس کو غزہ پٹی میں حکومت نہیں کرنے دیں گے۔