ڈاکٹروں کی ہڑتال کے باعث ایک نومولود کی جان چلی گئی
پاکستان کے صوبے بلوچستان میں ڈاکٹروں کی ہڑتال کے باعث ایک معصوم ننہی جان چلی گئی۔
ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن (وائی ڈی اے) کی ہڑتال کے دوران پاکستان میں صوبے بلوچستان کے صدر مقام کوئٹہ میں بولان میڈیکل کمپلیکس ہسپتال (بی ایم سی ایچ) کے باہر خاتون نے بچے کو جنم دیا جو مبینہ طور پر علاج کی سہولت نہ ملنے پر نومولود دم توڑ گیا۔
ڈان ڈاٹ کام کے مطابق جاں بحق نومولود کے ماموں نے بتایا کہ ان کی بہن کے ہاں بدھ کی صبح بچے کی پیدائش متوقع تھی اسی لیے ان کو بی ایم سی ایچ لایا گیا تھا تاہم ڈاکٹروں کی ہڑتال کی وجہ سے خاتون نے ہسپتال کے آؤٹ پیشنٹ شعبے (او پی ڈی) کے سامنے بچے کو جنم دیا۔
انہوں نے کہا کہ بچے کو فوری طور پر طبی امداد نہیں ملی جس کی وجہ سے وہ دم توڑ گیا جس کے بعد بچے کے لواحقین نے بی ایم سی ہسپتال میں احتجاج کیا۔ بی ایم سی ہسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر نور اللہ موسیٰ خیل نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے تحقیقات کے لیے تین رکنی انکوائری کمیٹی قائم کر دی ہے۔ انہوں نے کمیٹی کے ارکان کو ہدایت کی ہے کہ وہ اس سلسلے میں سات دن کے اندر رپورٹ پیش کریں جبکہ نوٹیفکیشن میں کہا گیا کہ 'خاتون نے ہسپتال کے مرکزی گیٹ کے قریب سڑک پر بچے کو جنم دیا۔
خیال رہے کہ وائی ڈی اے گزشتہ ہفتے سے حکومت کی جانب سے صحت کارڈ کے تحت سرکاری ہسپتالوں کو پرائیویٹائزیشن کے منصوبے کے خلاف احتجاج کر رہی ہے۔ وائی ڈی اے بلوچستان نے گزشتہ ہفتے ہی سرکاری ہسپتالوں میں او پی ڈی کے بائیکاٹ کا اعلان کرتے ہوئے صحت کارڈ کا منصوبہ ختم کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔