کالعدم تنظیم کا احتجاج ، حکومت پریشان
پاکستان میں کالعدم تنظیم کی طرف سے پرتشدد احتجاج کا سلسلہ جاری ہے، کامونکی اور دیگر مقامات پر جی ٹی روڈ دونوں اطراف سے بند کر دی گئی ہے جبکہ ٹرین سروس بھی متاثر ہو کر رہ گئی ہے۔
کالعدم تنظیم کے کارکنوں پر مشتمل ریلی کامونکی سے نکل کر گوجرانوالہ شہر کی طرف گامزن ہے، جس کے باعث اطراف کے علاقوں میں کاروبارِ زندگی معطل ہوگیا۔
کالعدم تنظیم کے پر تشدد احتجاج کے باعث عوام شدید پریشان ہیں، جی ٹی روڈ دونوں اطراف سے بند ہے، جی ٹی روڈ پر آمدورفت بند ہونے کے باعث اشیائے خورو نوش کی شدید قلت ہے۔
دوسری طرف شیخوپورہ ،گوجرانوالا، گجرات، جہلم میں موبائل، انٹرنیٹ سروس معطل ہے، جی ٹی روڈ پر تعلیمی اداروں کو بھی بند کر دیا گیا ہے۔ جبکہ کالعدم تنظیم کے قافلے کو روکنے کے لیے رینجرز نے دریائے چناب کے پل کا کنٹرول سنبھال لیا ہے۔
کالعدم تنظیم کے مارچ کے پیش نظر راولپنڈی میں اہم مقامات پر رینجرزتعینات کر دی گئی ہے، داخلی اور خارجی راستے کنٹینرز لگا کر بند کر دیئے گئے ہیں، میٹرو بس سروس بھی صدر سے فیض آباد تک معطل کر دی گئی ہے، کرفیو جیسی صورتحال پیدا ہو گئی ہے جبکہ عوام کے لیے اسپتال جانا محال ہو گیا اور شہری گھروں میں محصور ہو گئے ہیں۔
کالعدم جماعت کی غیر قانونی سرگرمیوں سے پیدا ہونیوالی صورتحال کے پیش نظر وزیر اعظم عمران خان نے آج بروز جمعہ 12 بجے قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس طلب کیا ہے۔
ذرائع کے مطابق وزیر داخلہ شیخ رشید اور وزیر مذہبی امور نور الحق اجلاس کو بریفنگ دیں گے، احتجاجی مظاہرین سے نمٹنے کی حکمت عملی پر غور کیا جائے گا۔
دوسری جانب پیمرا نے تمام ٹی وی چینلز کو کالعدم تحریک لبیک پاکستان کی کوریج سے روک دیا ہے۔ ایف ایم ریڈیو، کیبل آپریٹرز اور نیوز چینلز کو بھی کوریج روکنے کی ہدایت کی ہے۔
واضح رہے کہ وزارت داخلہ نے تحریک لبیک پاکستان کو 15 اپریل 2021ء کو دہشتگردانہ کارروائیوں میں ملوث ہونے پر کالعدم قراردیا تھا۔