Nov ۰۴, ۲۰۲۱ ۱۱:۰۴ Asia/Tehran
  • پاکستانی اپوزیشن نے  حکومت کے ریلیف پیکج کو مسترد کردیا

پاکستان کی حکومت مخالف جماعتوں نے وزیراعظم عمران خان کا ریلیف پیکج مسترد کردیا۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہبازشریف نےاپنے بیان میں کہا ہے کہ موجودہ حکومت کے وعدوں اور بجٹ کی طرح ان کے نام نہاد ریلیف پیکج بھی جھوٹ کا پلندہ ہیں، کیا بجٹ دیتے ہوئے نہیں کہا گیا تھا کہ یہ ٹیکس فری بجٹ ہے؟ اب قوم سے خطاب پر اعتراف کیا جارہا ہے کہ پیٹرول مہنگا ہوگا، جب پٹرول مزید مہنگا ہوگا، بجلی گیس کی قیمت بڑھے گی تو مہنگائی کیسے نہیں ہوگی؟

شہباز شریف نے کہا کہ جس حکومت کے بجٹ اعدادوشمار ناقابل اعتبار ہوں، اس کی کسی بات کو سنجیدہ سمجھنا خود فریبی کے سوا کچھ نہیں، ملک قرض کے بوجھ میں دب چکا ہے، آئی ایم ایف کی شرائط نے قوم کا بھرکس نکال دیا ہے، ریلیف اور پی ٹی آئی دومتضاد چیزیں ہیں، نام نہاد ریلیف پیکیج کے اعلان کے وقت ہی یوٹلیٹی سٹور پر گھی اور خوردنی تیل 65 روپے لیٹر مہنگا ہونے کا اعلان ہورہا تھا ، ہول سیل مارکیٹ میں چینی 130 روپے کلو سے تجاوز کرچکی ہے۔

پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کا پیکیج مذاق کے سوا کچھ نہیں ہے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئر مین نے لکھا کہ وزیراعظم عمران خان کا پیکیج مذاق کے سوا کچھ نہیں ہے۔ وزیراعظم نے دعوی کیا کہ آٹا، گھی اور دالوں پر 30 فیصد رعایت سے صرف 6 ماہ کے لئے کچھ خاندانوں کو فائدہ ہوگا۔

دوسری طرف اپنے ایک بیان میں پاکستان پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ عوام کو عالمی امداد سے ملنے والا فنڈز نہیں ملا، عوام کب تک برداشت کریں گے، گلگت سے کراچی تک عوام کا نعرہ ہے کہ پیٹ پر ڈاکا نامنظور۔

واضح رہے کہ کل پاکستانی قوم سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ اقتصادی اشاریےدرست سمت کی جانب گامزن ہیں، مہنگائی کو دیکھتے ہوئے ہم ایک پیکیج لے کر آ رہے ہیں، یہ پیکیج 120 ارب رپے کا ہے جس سے 13 کروڑ لوگ مستفید ہوں گے، 6 ماہ تک پیکیج سے گھی، آٹا دال کی قیمت میں 30 فیصد ڈسکاؤنٹ ملے گا۔ 40 لاکھ خاندان کو سود کے بغیر قرض دیں گے۔ کامیاب پاکستان پروگرام کیلئے 1400 ارب روپے دیں گے۔ مارچ 2022 تک پنجاب میں صحت کارڈ کا اجرا کردیاجائے گا۔

ٹیگس