Dec ۰۶, ۲۰۲۱ ۰۹:۳۷ Asia/Tehran
  • پاکستان؛ حکومت مخالف اتحاد پی ڈی ایم کا اجلاس، اونٹ کس کروٹ بیٹھے گا؟

حکومت مخالف اتحاد پی ڈی ایم کا سربراہی اجلاس آج ہونے جا رہا ہے۔

لانگ مارچ اور استعفوں کے وقت اور تاریخ کے تعین کے لیے حکومت مخالف اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کا سربراہی اجلاس آج ہوگا۔

گزشتہ روز شاہد خاقان عباسی کی زیر صدارت پی ڈی ایم کی اسٹیئرنگ کمیٹی میں لانگ مارچ اور استعفے دینے پر اتفاق ہوچکا ہے۔ مہنگائی، بیروزگاری اور خراب معیشت پر شدید تحفظات کا اظہار بھی کیا گیا۔

لانگ مارچ سے پہلے چاروں صوبوں میں کنونشن اور احتجاجی جلسے کرنے کی سفارشات بھی تیار ہیں۔

آج مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شرکت کریں گے۔

واضح رہے کہ نہ صرف حکومت بلکہ ملکی حالات کو غیر جانبدارانہ زاویے سے دیکھنے والے مبصرین بھی پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کو سیاسی طور پر مردہ قرار دے چکے تھے۔ شاید اس کی وجہ یہ تھی کہ مارچ میں پیپلز پارٹی کی علیحدگی سے پی ڈی ایم کو جو دھچکا لگا تھا، اس سے اپوزیشن کا یہ اتحاد سیاسی طور پر مفلوج ہو کر رہ گیا تھا۔ اگرچہ پی ڈی ایم کے صدر مولانا فضل الرحمن اور ''ن‘‘ لیگ کے سینئر رہنما اور سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی پیپلز پارٹی کے بغیر پی ڈی ایم کو فعال بنانے کی کوشش کر رہے تھے مگر حقیقت یہ ہے کہ اپوزیشن میں دوسری سب سے بڑی جماعت‘ پاکستان پیپلز پارٹی‘ جس کی ملک کے دوسرے سب سے اہم صوبے میں حکومت بھی ہو‘ کے بغیر ایسی احتجاجی تحریک نہیں چلائی جا سکتی جو موثر اور کامیاب ہو۔

ماضی کا تجربہ سامنے رکھتے ہوئے پی ڈی ایم اگر اپنی احتجاجی تحریک کا مومینٹم اگلے انتخابات تک جاری رکھنے میں کامیاب ہو جاتی ہے، تو پی ٹی آئی کو شکست کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ پی ڈی ایم کی قیادت کو بھی یہ بات سمجھ آگئی ہے۔ اسی وجہ سے اب اس کا فوکس وزیراعظم کے استعفے یا حکومت کو گھر بھیجنے پر نہیں بلکہ ''فوری صاف اور شفاف انتخابات ‘‘ پر ہے۔

بہر حال آج پی ڈی ایم کے سربراہی اجلاس کے بعد ہی یہ واضح ہو جائیگا کہ اونٹ کس کروٹ بیٹھے گا۔

ٹیگس