Jan ۲۵, ۲۰۲۲ ۰۸:۲۵ Asia/Tehran
  • پاکستان میں صحافی کے قتل پر احتجاج

لاہور پریس کلب کے صدر کا احتجاجی مظاہرے سے خطاب میں کہنا تھا کہ صحافی معاشرے کا آئینہ ہوتے ہیں وہ معاشرے میں رونما ہونیوالے واقعات کو من و عن بیان کرکے معاشرے میں چھپے ناسوروں کی نشاندہی کرتے ہیں ۔

لاہور پریس کلب کے سامنے شملہ پہاڑی چوک میں لاہور پریس کلب کے کونسل ممبر اور کیپیٹل ٹی وی کے کرائم رپورٹر حسنین شاہ قاتلانہ حملہ میں جاں بحق ہو گئے۔ 

سینئر صحافی کیپیٹیل ٹی وی کے کرائم رپورٹر حسنین شاہ اپنی گاڑی پر لاہور پریس کلب جا رہے تھے، جہاں پریس کلب کے سامنے شملہ پہاڑی چوک میں نامعلوم موٹر سائیکل سواروں نے فائرنگ کرکے انھیں شدید زخمی کر دیا اور وہ موقع پر جاں بحق ہو گئے جبکہ موٹر سائیکل سوار موقع سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔

لاہور پریس کلب کے سامنے صحافی کے اندھے قتل پر صحافیوں نے شدید احتجاج کیا۔ لاہور پریس کلب کے صدر اعظم چودھری نے احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ لاہور کی تاریخ کا یہ اندوہناک واقعہ ہے، صحافیوں کے دل لاہور پریس کلب کے سامنے سرعام دن دہاڑے گولیاں مار کر ایک صحافی کو قتل کر دیا گیا اور کوئی کچھ نہ کر سکا، یہ حکومت اور قانون نافذ کرنیوالے اداروں کیلئے ایک سوالیہ نشان ہے کہ لاء اینڈ آرڈر کی صورتحال کس حد تک گھمبیر ہو گئی ہے کہ جہاں صحافی محفوظ نہیں وہاں عام آدمی کن حالات سے گزر رہا ہوگا۔

احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے سیکرٹری عبدالمجید ساجد نے کہا کہ آج کا یہ دلخراش واقعہ ہمارے دلوں کو زخمی کر گیا ہے، ہم شدید ڈپریشن کا شکار ہو گئے ہیں اور تمام صحافی برادری اس واقعہ پر خود کو غیر محفوظ سمجھ رہی ہے، اگر حکومت نے اس واقعہ کا فوری نوٹس لیکر مجرموں کو فوری گرفتار نہ کیا تو ہم ہر سطح پر احتجاج کریں گے۔ انہوں نے مقتول صحافی حسنین شاہ کی تدفین تک سوگ میں لاہور پریس کلب بند رکھنے اور احتجاجاً پریس کلب پر کالے جھنڈے لہرانے کا بھی اعلان کیا۔

ٹیگس