Apr ۰۸, ۲۰۲۲ ۲۱:۲۷ Asia/Tehran
  • پاکستان، تحریک عدم اعتماد کا بازار گرم، کئی رہنما زد پر

پاکستان کے ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری اور وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع کرا دی گئی ہے۔

موصولہ رپورٹ کے مطابق پاکستان کے ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری کے خلاف سیکریٹری قومی اسمبلی کے پاس تحریک عدم اعتماد جمع کروائی گئی ہے۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما مرتضی جاوید عباسی نے تحریک عدم اعتماد جمع کروائی ہے۔ سیکریٹری قومی اسمبلی کے پاس جمع کرائی گئی تحریک عدم اعتماد میں کہا گیا ہے کہ ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری نے غیر آئینی رولنگ دی، سپریم کورٹ ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ کو آئین سے متصادم قرار دے چکی ہے، سپریم کورٹ نے قرار دیا کہ رولنگ غیر آئینی تھی، قاسم خان سوری نے اپنے عہدے کی پاسداری نہیں کی۔

تحریک عدم اعتماد کے متن میں مزید کہا گیا ہے کہ قاسم سوری نے ایوان چلاتے ہوئے بدترین طریقہ اختیار کیا، انہوں نے آئینی شقوں کی پامالی کی، ایوان چلاتے ہوئے بدترین مثال قائم کی۔

جمع کرائی گئی تحریک عدم اعتماد کے متن کے مطابق ڈپٹی اسپیکر نے اپوزیشن کو اس کے جمہوری حق سے محروم کیا، ڈپٹی اسپیکر نے حکومت کی حمایت میں متعصبانہ طریقہ اپنایا اور دانستہ آئین کو سبوتاژ کیا۔

تحریک عدم اعتماد کے متن میں مزید کہا گیا ہے کہ قاسم سوری نے 3 اپریل کو تحریک عدم اعتماد مسترد کرنے کی رولنگ دی، سپریم کورٹ آف پاکستان نے قاسم سوری کی 3 اپریل کی رولنگ کو خلاف آئین قرار دیا جبکہ اس سے قبل بھی وہ آئین و قانون، اور اسمبلی قواعد و ضوابط کے خلاف اقدامات اٹھاتے رہے ہیں، قاسم سوری نے جان بوجھ کر آئین کے خلاف قدم اٹھایا، ان کے اقدامات آئین کے آرٹیکل 6 کے زمرے میں آتے ہیں۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز سپریم کورٹ نے ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری کی جانب سے وزیر اعظم عمران خان کے خلاف لائی گئی تحریک عدم اعتماد کو مسترد کرنے کی رولنگ اور صدر مملکت کے قومی اسمبلی تحلیل کرنے کے فیصلے کو غیر آئینی قرار دے دیا تھا۔

 

ادھر اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان کے خلاف بھی تحریک عدم اعتماد اسمبلی سیکریٹریٹ میں جمع کرائی گئی ہے۔

اپوزیشن کی جانب سے وزیراعلیٰ محمود خان کے خلاف جمع کرائی گئی قرار داد آئین پاکستان کے آرٹیکل 136 کے تحت جمع کرائی گئی ہے۔

اپوزیشن کی جانب سے جمع کرائی گئی تحریک عدم اعتماد میں کہا گیا ہے کہ وزیراعلیٰ محمود خان خیبر پختونخوا اسمبلی کے اراکین کی اکثریت کھو چکے ہیں، لہذا وہ اب بطور وزیراعلیٰ کام نہیں کرسکتے۔

وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے خلاف جمع کرائی گئی تحریک عدم اعتماد کی قرار داد پر 20 سے زائد اراکین صوبائی اسمبلی کے دستخط ہیں۔

تحریک عدم اعتماد سے متعلق بات کرتے ہوئے عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کے رہنما سردار بابک کا کہنا تھا کہ اسمبلی میں اپوزیشن ممبران کی تعداد 51 ہے جبکہ حکومتی ارکان بھی اپوزیشن کے ساتھ رابطے میں ہیں۔

واضح رہے کہ اپوزیشن جماعتوں نے 28 مارچ کو وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کے خلاف بھی تحریک عدم اعتماد جمع کروائی تھی، تاہم، وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے 28 مارچ کو اسلام آباد میں وزیراعظم عمران خان سے اہم ترین ملاقات کی تھی جس میں انہوں نے اپنا استعفیٰ وزیر اعظم کو دیا تھا۔

خیال رہے کہ اس سے قبل اپوزیشن نے 8 مارچ کو وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد قومی اسمبلی سیکریٹریٹ میں جمع کرا دی تھی۔

ٹیگس