Apr ۰۸, ۲۰۲۲ ۲۱:۴۴ Asia/Tehran
  • امریکی غلامی قبول نہیں،عوام گھروں سے باہر نکلیں: عمران خان

عمران خان نے کہا ہے کہ میں امپورٹڈ حکومت تسلیم نہیں کروں گا عوام میں نکلوں گا۔

پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے آج رات پاکستانی قوم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مجھے سپریم کورٹ کے فیصلے سے مایوسی ہوئی ہے ہر چند کہ میں عدلیہ کی عزت کرتا ہوں تاہم یہ واضح کردوں کہ میں امپورٹڈ حکومت تسلیم نہیں کروں گا اورعوام میں نکلوں گا۔ 

عمران خان نے کہا کہ امریکہ نے کھل کر پاکستان میں مداخلت کی اور کہا کہ کسی بھی طور عمران خان قبول نہیں ہے۔ امریکہ کو عمران خان اس لئے پسند نہیں ہے کیوں کہ میں پاکستانی عوام کے مفادات کی بات کرتا ہوں اور امریکی ڈکٹیشن قبول نہیں کرتا۔ میں وہی کروں گا جو پاکستانی عوام کیلئے بہتر ہو۔

پاکستان کےوزیراعظم نے کہا کہ پاکستانی سفیر کی امریکی حکام سے ملاقات ہوئی اور اس ملاقات میں اس نے اعتراض کیا کہ عمران خان کو روس نہیں جانا چاہیے تھا اور اس امریکی عہدیدار نے زور دیا کہ اگر عمران خان تحریک عدم اعتماد سے بچ گیا تو پاکستان کو سنگین نتائج کا سامنا کرنا  پڑے گا اور اگر عمران خان کو عدم اعتماد میں شکست ہوتی ہے تو پاکستان کو معاف کردیں گے۔

عمران خان نے کہا کہ امریکی عہدیدار نے پاکستانی سفیر سے یہ بات اس وقت کی جب تحریک عدم اعتماد پیش نہیں ہوئی تھی۔ اور امریکی حکام کو عدم اعتماد کا پہلے سے پتہ تھا۔

پاکستان کے وزیراعظم نے امریکی مراسلہ سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ بیرونی سازش پر مبنی خط عوام یا میڈیا کو اس لیے پیش نہیں کرسکا کیونکہ پورا پیغام خفیہ کوڈنگ میں درج ہوتا ہے اگر مراسلہ منظر عام پر آیا تو کوئی چیز خفیہ نہیں رہے گی۔

عمران خان نے نوجوانوں کو مخاطب کرکے کہا کہ اگر آپ امریکی مداخلت اور جمہوریت پر حملے کے خلاف کھڑے نہیں ہوئے تو آئندہ جو کوئی بھی اقتدار میں آئے گا اسے سپر پاور کی فکر رہے گی کہ کہیں وہ ہماری حکومت گرا نہ دے۔

پاکستان کےوزیراعظم نے کہا کہ ہم ٹیشو پیپر کی طرح استعمال ہونے والی قوم نہیں ہیں، وہ لوگ جو ایک دوسرے کو چور کہتے تھے آج جمع ہوئے ہیں تاکہ نیب اور اپنے اوپر لگے کرپشن کیسز کو ختم کر سکیں ۔

 عمران خان نے پاکستانی عوام سے کہا کہ اتوار کو عشاء کے بعد گھروں سے نکلنا ہے اور ایک زندہ قوم کی طرح پر امن احتجاج کرنا ہے، اور میں کسی صورت اس ملک پر امپورٹڈ حکومت مسلط کرنے کو تسلیم نہیں کروں گا ۔ انہوں نے کہا کہ تاریخ کبھی کسی کو معاف نہیں کرتی، کون کیا رول ادا کررہا ہے سب سامنے آجاتے ہیں۔

 

ٹیگس