Apr ۰۹, ۲۰۲۲ ۱۱:۴۶ Asia/Tehran
  • امریکی غلام کے نعروں سے قومی اسمبلی کی فضا گونج اٹھی

پاکستان کی قومی اسمبلی میں تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ کےلیے اجلاس آج صبح ساڑھے 10 بجے شروع ہوا اور آدھا گھنٹہ جاری رہنے کے بعد شور شرابے کی وجہ سے ساڑھے 12 بجے تک ملتوی کردیا گیا۔

اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے کہا کہ آج سلیکٹڈ وزیر اعظم کو شکست فاش دینے جا رہا ہوں، آج آپ کو چاہیے کہ صحیح معنوں میں اسپیکر کا کردار ادا کرکے سنہری حروف میں نام درج کرائیں۔

اپوزیشن لیڈر کی تقریر کے دوران حکومتی بنچز سے غدار غدار، بھکاری، امریکہ کے غلام کی نعرے بازی کی جاتی رہی اور اس دوران اجلاس کی کارروائی کئی مرتبہ متاثر ہوئی۔

اسپیکر نے عالمی سازش کا ذکر کرتے ہوئے اس موضوع پر بحث کرانے کا اعلان کیا تو اپوزیشن نے شور شرابا کیا۔ اسپیکر اسد قیصر نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلہ پر من و عن عمل کرونگا۔

شہباز شریف نے اسپیکر کو ٹوکا کہ آپ سپریم کورٹ کی حکم عدولی نہیں کر سکتے، اگر آپ ایسا کرینگے تو بات بہت دور تک جائے گی۔ اپوزیشن لیڈر نے ایوان میں سپریم کورٹ کا فیصلہ پڑھ دیا جس میں آج اجلاس میں تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ کی بات کی گئی ہے۔

شاہ محمود قریشی نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ہم آئینی طریقہ سے تحریک عدم اعتماد کا مقابلہ کرینگے، پاکستان کی تاریخ آئین شکنی سے بھری پڑی ہے، 12 اکتوبر 1999 کو بھی آئین شکنی ہوئی، عدالتی تاریخ کا حصہ ہے کہ اعلی عدلیہ نے ڈکٹیٹر کو آئین میں ترمیم کی اجازت دی، عمران خان کہتے ہیں کہ مایوس ہوں لیکن اعلی عدلیہ کا احترام کروں گا۔

واضح رہے کہ آج اجلاس کے ایجنڈے میں تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ چوتھے نمبر پر ہے۔ 6 نکاتی ایجنڈے میں وقفہ سوالات اور دو توجہ دلاؤ نوٹس بھی شامل ہیں جب کہ  نقطہ اعتراض کو بھی ایجنڈا میں شامل کیا گیا ہے۔

ٹیگس