اسلام آباد، ریڈ زون میں اینٹی رائٹ فورس تعینات، پی ٹی آئی کے دو ارکان گرفتار
پولیس کا کہنا ہے کہ ریڈ زون میں ڈپٹی کمشنر اسلام آباد کی طرف سے دفعہ 144 نافذ العمل ہے۔
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کا آج پاکستان میں الیکشن کمیشن کے دفاتر کے باہر احتجاج کے اعلان کے بعد اسلام آباد میں الیکشن کمیشن کے باہر پولیس کی بھاری نفری تعینات کردی گئی۔
پولیس نےسیاسی جماعتوں اور شہریوں سے اپیل ہے کہ ریڈ زون میں احتجاج نہ کیا جائے۔ پولیس کا کہنا تھا کہ پرامن احتجاج تمام شہری کا جمہوری حق ہے جس کا اسلام آباد پولیس احترام کرتی ہے۔ احتجاج ریڈ زون سے باہر، نیشنل پریس کلب یا ایف نائن پارک میں ریکارڈ کروایا جاسکتا ہے تاہم ریڈ زون کے اندر کسی بھی احتجاجی مظاہرے کی ہرگز اجازت نہیں ہوگی
اورامن وامان میں خلل ڈالنے یا قانون ہاتھ میں لینے کی ہرگز اجازت نہیں دی جائے گی۔
اسلام آباد میں ریڈ زون کے اندر اور باہر اینٹی رائٹ فورس کے خصوصی دستے بھی تعینات کئے گئے ہیں۔
دوسری جانب اسلام آباد ہائی کورٹ نے سندھ ہاؤس حملہ کیس میں پی ٹی آئی کےارکان قومی اسمبلی کی ضمانت منسوخ کر دی۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس طارق محمود جہانگیری نے عطا اللّٰہ اور فہیم خان کی ضمانت مسترد کی جس کے بعد پولیس نے دونوں ارکان قومی اسمبلی کو کمرہ عدالت کے باہر سے گرفتار کرلیا۔
واضح رہے کہ اسلام آباد میں پاکستان تحریک انصاف کے کارکنوں نے سندھ ہاؤس پر دھاوا بولا تھا، پی ٹی آئی کے کارکنوں نے سندھ ہاؤس کا گیٹ توڑ دیا تھا۔
وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں پی ٹی آئی کے کارکنان لوٹے لے کر سندھ ہاؤس پہنچے اور سندھ ہاؤس کے قریب ریڈ زون میں داخل ہوگئے تھے، جہاں انہوں نے دھرنا دینے کے بعد سندھ ہاؤس پر دھاوا بولا تھا۔