Nov ۱۵, ۲۰۲۵ ۱۱:۳۱ Asia/Tehran
  • پاکستان: بلوچستان اسمبلی میں کم عمری کی شادی پر پابندی کے بِل کی منظوری

بلوچستان اسمبلی نے شدید ہنگامہ آرائی کے باوجود کم عمری کی شادی کی ممانعت سے متعلق بِل کو کثرت رائے سے منظور کر لیا۔

سحرنیوز/پاکستان: پاکستانی میڈیا رپورٹ کے مطابق بِل پیش کرنے اور منظوری کے دوران ایوان میں گرما گرم صورت حال پیدا ہو گئی، اپوزیشن ارکان نے نعرے بازی کی اور شور شرابا کیا۔ اس دوران اپوزیشن ارکان نے اسپیکر کے ڈائس کا گھیراؤ کیا اور بِل کی کاپیاں پھاڑ دیں۔

اسپیکر عبدالخالق اچکزئی کے زیرِ صدارت اجلاس کا آغاز ہوا جس میں بچپن کی شادی پر پابندی سے متعلق مسودہ قانون پیش کیا گیا۔

بِل پر اظہارِ خیال کرتے ہوئے قائدِ حزبِ اختلاف یونس زہری (جے یو آئی ف) نے کہا کہ یہ قانون سازی قرآن و سنت کے خلاف ہے اور صرف ایک غیر سرکاری تنظیم کو خوش کرنے کے لئے لائی جا رہی ہے۔ اس کے جواب میں وزیر اعلیٰ میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ شریعت کورٹ اس معاملے میں اعلیٰ ترین اتھارٹی ہے اور اس کا فیصلہ پہلے ہی آچکا ہے۔

یونس زہری نے احتجاجاً ایجنڈے کی دستاویزات پھاڑ دیں، بِل پیش کئے جانے کے دوران اپوزیشن ارکان احتجاج جاری رکھتے ہوئے بِل کی کاپیاں پھاڑ کر ہوا میں لہراتے رہے لیکن شور شرابے کے باوجود یہ بِل اسمبلی سے منظور ہو گیا۔

اطلاعات کے مطابق اپوزیشن کے ایم پی اے اصغر ترین نے کہا کہ اگرچہ بِل منظور ہو چکا ہے لیکن اپوزیشن اسے عدالت میں چیلنج کرے گی۔ اجلاس کے دوران حکومت اور اپوزیشن ارکان کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ بھی ہوا۔

اجلاس میں پنجگور کے طلبا کے لئے لیپ ٹاپ کی تقسیم میں تاخیر، گوادر میں کھیلوں کی سرگرمیوں اور فنڈنگ، متعدد نکاتِ اعتراض اور محکمہ جاتی سوالات پر بھی بات ہوئی تاہم ہنگامہ آرائی کے باعث تین قراردادیں پیش نہیں کی جا سکیں۔

 

ٹیگس