پاکستان میں جاری سیاسی جنگ قانون کی یا انا کی جنگ ؟
پاکستان میں عمران خان کی حکومت کے خاتمے کے بعد اس ملک میں سیاسی بحران شدت اختیار کر گیا ہے،عدالت کا کہنا ہے کہ عدالتی احکامات پر عمل نہیں ہو رہے جبکہ تحریک انصاف اور ق لیگ کا کہنا ہے کہ آئین کی پاسداری نہیں کی جا رہی ہے ،اس درمیان پاکستانی عوام کا کہنا ہے کہ اسے کیا نام دیا جائے ہماری سمجھ سے بالا تر ہے کہ جاری سیاسی جنگ قانون کی ہے یا انا کی جنگ ہے ؟
اسپیکر پنجاب اسمبلی اور پاکستان مسلم لیگ ق کے رہنما چودھری پرویز الٰہی نے کہا ہے کہ حمزہ شہباز شریف کے حلف سے متعلق لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کو چیلنج کریں گے۔
اسپیکر پنجاب اسمبلی نے کہا کہ اسمبلی میں تو الیکشن ہی نہیں ہوا، اسی لیے عدالتوں میں انصاف لینے گئے، فیصلہ آیا ہے اس کو چیلنج بھی کریں گے، گورنرپنجاب کا بھی مجھے فون آیا ہے، صدر مملکت، گورنر پنجاب بھی آئین کے تحت کام کر رہے ہیں، انا کی جنگ سے معاملہ کہیں اور جارہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسپیکر قومی اسمبلی کس فورم پر جا کر حلف لے گا؟ ایسے حلف تو سڑکوں پر نہیں ہوتے، الیکشن کا فورم اسمبلی تھا، حلف گورنرہاؤس میں ہوتا ہے، صبح عدالتیں کھلیں گی تو وکلاء جا کر پیش ہوں گے، ایسے تھوڑا ہو گا ایک دم سارا کچھ ختم ہوجائے گا۔ یہ نہیں ہوسکتا گھر بیٹھے ہی حلف ہوجائے۔ صبح عدالتیں کھلیں گی توفیصلہ چیلنج ہونا ہے۔
پرویز الٰہی نے کہا کہ عثمان بزدارکے نوٹی فیکشن میں لکھا ہے کہ جب تک نیا حلف نہیں ہوتا وہ کام کرتے رہیں گے، ابھی تک 26 منحرف اراکین کا فیصلہ نہیں آیا، اگر منحرف اراکین کا فیصلہ آجاتا ہے تو یہ سارا الیکشن ہی ختم ہوجائے گا، 26 منحرف اراکین کے خلاف فیصلہ آنے کے بعد ان کے پاس میجورٹی نہیں رہے گی، وزیراعلیٰ پنجاب کا الیکشن گیلری میں ہونا بالکل غلط ہے، مجھ پر تو حملہ کیا گیا، یکطرفہ الیکشن نہیں ہوسکتا۔
یاد رہے کہ لاہور ہائی کورٹ نے قومی اسمبلی کے اسپیکر راجا پرویز اشرف کو ہدایت کی ہے کہ وہ بروز ہفتہ صبح 11:30 بجے پنجاب کے نومنتخب وزیراعلیٰ حمزہ شہباز سے حلف لیں۔
عدالت کا یہ فیصلہ پنجاب کے نومنتخب وزیراعلیٰ حمزہ شہباز کی جانب سے صدر عارف علوی اور صوبے کے گورنر عمر سرفراز چیمہ کے رویےکی وجہ سے عدالت کی جانب سے نامزد شخص کے ذریعہ حلف لینے کی دائر تیسری درخواست پر سامنے آیا ہے۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس جواد حسن نے حمزہ شہباز کی حلف برادری کے لیے دائر کی جانے والی تیسری درخواست پر فیصلہ سنایا۔
پاکستان میں عمران خان کی حکومت کے خاتمے کے بعد اس ملک میں سیاسی بحران شدت اختیار کر گیا ہے، عدالت کا کہنا ہے کہ عدالتی احکامات پر عمل نہیں ہو رہے جبکہ تحریک انصاف اور ق لیگ کا کہنا ہے کہ آئین کی پاسداری نہیں کی جا رہی ہے، اس درمیان پاکستانی عوام کا کہنا ہے کہ اسے کیا نام دیا جائے ہماری سمجھ سے بالا تر ہے کہ جاری سیاسی جنگ قانون کی ہے یا انا کی جنگ ہے ؟