پاکستان حکومت اور پی ٹی آئی میں زبردست رسہ کشی، سپریم کورٹ کے حکم سے حکومت کو جھٹکا
سابق وزیر اعظم عمران خان کی قیادت میں پی ٹی آئی کے لانگ مارچ کو روکنے کے لئے پاکستان بھر میں اہم شاہراہوں کا بند کردیا گیا. اس کے باوجود پی ٹی آئی کے کارکنوں اور عمران خان کے طرفداروں نے مارچ نکالنے کی کوشش کی ہے جس کے دوران بعض جگہوں پر تصادم کی بھی خبر ہے۔
پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان نے اپنے طرفداروں کو آج اسلام آباد پہنچنے اور لانگ مارچ کی کال دی تھی ۔ شہباز شریف کی قیادت میں اتحادی حکومت نے پہلے تواعلان کیا کہ لانگ مارچ کو نہ روکنے کا فیصلہ کیا گیا ہے مگر پھر منگل کو اعلان کیا گیا کہ پی ٹی آئی کو اسلام آباد لانگ مارچ کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ اسی کے ساتھ پیر کی رات کراچی ، اسلام آباد اور لاہور سمیت مختلف شہروں میں پی ٹی آئی کارکنوں کی گرفتاری کی خبریں بھی ملیں۔
دوسری طرف عمران خان نے پشاور میں ایک پریس کانفرنس میں اعلان کیا کہ اسلام آباد کی طرف لانگ مارچ ہر حال کیا جائے گا۔ تازہ رپورٹوں میں بتایا گیا ہے کہ عمران خان کے لانگ مارچ کو روکنے کے لئے کراچی، اسلام آباد، لاہور، فیصل آباد اور گو جرانولا سمیت ملک بھر میں اہم شاہراہوں کو بند کر دیا گیا ہے۔ رپورٹوں میں بتایا گیا ہے کہ بہت سے شہروں میں پولیس نے پیدل چلنے والوں کے راستے بھی بند کردیئے ہیں۔
ادھر لاہور سے موصولہ رپورٹوں میں بعض جگہوں پر پولیس اور پی ٹی آئی کارکنوں کے درمیان تصادم کی خبر بھی ہے۔ بتایا گیا ہے کہ ایوان عدل لاہور میں عمران خان کے طرفدار وکیلوں اور پولیس کے درمیان زبردست تصادم ہوا ہے۔
رپورٹوں کے مطابق پولیس نے لانگ مارچ کے شرکا پر آنسو گیس کی زبرست شیلنگ اور لاٹھی چارج بھی کی ہے۔ اس سے پہلے پولیس نے پی ٹی آئی کے رہنماؤں بجش نیازی اور زبیر نیازی کے گھروں پر چھاپوں میں بھاری مقدار میں اسلحے برآمد کرنے کا دعوا کیا تھا۔
سی سی پی او لاہور بلال صدیق کمیانہ کے مطابق چھاپوں کے دوران پی ٹی آئی رہنما بجاش نیازی اور زبیر نیازی گرفتار نہ ہو سکے تاہم ان کے گھروں اور ڈیروں سے بھاری مقدار میں اسلحے برآمد ہوئے ہیں۔ بعض رپورٹوں میں بتایا گیا ہے کہ پولیس نے زبیر نیازی کو گرفتار کرلیا تھا لیکن پی ٹی آئی کارکنوں نے انہیں چھڑا لیا۔
ڈی آئی جی آپریشنز سہیل چودھری کہتے ہیں کہ پکڑے گئے اسلحے میں تیرہ ایم جی رائفلیں، تین پستول، ایک سو چـھے میگزین اور گولیوں کے سیکڑوں ڈبے شامل ہیں۔
ادھر لانگ مارچ کے نتیجے میں راستے بند ہونے اور پولیس چھاپوں کے خلاف دائر کی گئی اپیل کی سماعت کرتے ہوئے، پاکستان سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے پی ٹی آئی کو لانگ مارچ کے لئے متبادل جکہ فراہم کرکے عدالت کو مطلع کرنے کا حکم دیا ہے۔