پاکستانی سینیٹ میں نیب اور الیکشن ایکٹ میں ترمیم کا بل ہنگاموں کے درمیان پاس
پاکستانی پارلیمنٹ کے ایوان بالا سینیٹ میں حزب اختلاف کے ہنگاموں کے درمیان نیب اور الیکشن ایکٹ میں ترمیم کا بل پاس ہوگیا۔
پاکستانی میڈیا کی رپورٹوں کے مطابق وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے جمعے کو سینٹ میں نیب اور الیکشن ایکٹ میں ترمیم کا بل پیش کیا جو حزب اختلاف کی مخالفت کے باوجود پاس ہوگیا۔
بل پیش کرنے کے بعد وزیر قانون نے چیئرمین سینٹ صادق سنجرانی کو بتایا کہ یہ وہ بل ہے جس کو سینیٹ کی کمیٹی منظوری دے چکی ہے۔ اس میں سمندر پار پاکستانیوں کے ووٹ دینے کے حق کو واپس نہیں لیا گیا ہے بلکہ الیکشن کمیشن سے کہا گیا ہے کہ ووٹ خفیہ رکھنے کے اصول کی پابندی کے ساتھ ووٹ کے حق کو یقینی بنایا جائے۔
انھوں نے ایوان کو بتایا کہ دونوں ترمیمی بلوں کی سینیٹ کی قائمہ کمیٹی نے منظوری دی تھی لہذا ان پر ووٹنگ کرائی جائے۔ پاکستان تحریک انصاف کے سینیٹر شہزاد وسیم نے دونوں بلوں کی سخت مخالفت کی لیکن دونوں بل سینیٹ سے پاس ہوگئے۔
رپورٹوں میں بتایا گیا ہے کہ حزب اختلاف کے اراکین نے بل کی مخالفت میں کافی شور شرابا کیا اور نعرے بازی کرتے ہوئے چیئرمین سینٹ کی نشست کے سامنے پہنچ گئے۔
قابل ذکر ہے کہ پاکستان کی قومی اسمبلی میں دونوں ترمیمی بل جمعرات کو ہی منظور کرلئے گئے تھے۔
الیکشن ترمیمی بل میں ای وی ایم کے استعمال اور سمندر پار پاکستانیوں کی ووٹنگ سے متعلق پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کی اصلاحات ختم کردی گئی ہیں۔
نیب ترمیمی بل کے مطابق نئے چیئرمین کی تقرری کے لئے مشاورت، مدت ختم ہونے سے دو ماہ پہلے شروع کی جائے گی اور چالیس دن میں مکمل کرلی جائے گی اور وزیراعظم اور حزب اختلاف کے لیڈر کے درمیان اتفاق رائے نہ ہونے کی صورت میں معاملہ پارلیمنٹ میں پیش کیا جائے گا اور پارلیمانی کمیٹی تیس دن کے اندر چیئرمین نیب کے نام کی منظوری کا عمل مکمل کرے گی۔