پاکستان میں مہنگائی کے خلاف عوام سراپا احتجاج
پاکستان کے وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے دعوی کیا کہ اضافے کی وجہ آئی ایم ایف سے عمران کے معاہدے ہیں۔
عوام پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں فی لیٹر 30 روپے کے اضافے پر پریشان ہوگئے ۔ لاہور کے لبرٹی چوک پر عوام نے مظاہرہ کیا جبکہ ملتان، دادو، گوجرانوالہ اور سکھر میں بھی شہری پیڑولیم مصنوعات میں اضافے کے خلاف سڑکوں پر نکل آئے۔
ٹرانسپورٹرز کی جانب سے کرایوں میں بھی اضافہ کردیا گیا، مختلف شہروں کے درمیان چلنے والی بسوں کے کرائے 20 فیصد بڑھا دیئے گئے ہیں۔
لاہور سے اسلام آباد کا کرایہ 1100 سے بڑھ کر 1500 روپے اور لاہور سے کوئٹہ کا کرایہ 4000 سے بڑھ کر 5000 روپے ہوگیا ہے۔
کرایوں میں اضافے سے پریشان مسافروں نے حکومت سے مہنگائی کنٹرول کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں حالیہ اضافے پر سینیٹ میں اپوزیشن کی جانب سے احتجاج کیا گیا۔
سینیٹ اجلاس کے دوران اپوزیشن ارکان کی جانب سے نشستوں پر کھڑے ہوکر احتجاج کیا گیا، ارکان چیئرمین سینیٹ کی ڈائس کے سامنے پہنچ گئے اور امپورٹڈ حکومت نا منظور کے نعرے لگانے لگے۔
اس دوران چیئرمین سینیٹ کا ممبران کو وارننگ دیتے ہوئے کہنا تھا کہ اپنی نشستوں پرجائیں، ورنہ اجلاس معطل کردیں گے۔
واضح رہے کہ گزشتہ شب حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں مزید اضافہ کرکے پیٹرول، ڈیزل 30، 30 روپے لیٹر مہنگا کیا ہے۔
ڈیزل کی نئی قیمت 204.15، پیٹرول 209.86، مٹی کا تیل 181.94 روپے ہوگئی ہے۔
پاکستان کے وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے دعوی کیا کہ اضافے کی وجہ آئی ایم ایف سے عمران کے معاہدے ہیں۔