Jun ۱۶, ۲۰۲۲ ۰۰:۰۱ Asia/Tehran
  • غیرملکی سازش سے متعلق مبینہ مراسلے پر جوڈیشل کمیشن بنانے پر اعتراض نہیں ہے

پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل بابر افتخار نے ’غیرملکی سازش سے متعلق مبینہ مراسلے‘ پر مزید کہا ہے کہ مراسلے پر جوڈیشل کمیشن بنانے پر اعتراض نہیں ہے اور حکومت جو بھی کمیشن بنائے گی تعاون کریں گے۔

سحر نیوز/ پاکستان: انہوں نے مزید کہا کہ میں نے پاکستانی فوج کے ترجمان کی حیثیت سے بیان دیا، قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس سے متعلق کل تفصیلی بات کی تھی، قومی سلامتی کا معاملہ تھا اسی لیے تمام سروسزچیفس اور ڈی جی آئی ایس آئی کو بلایا گیا۔

میجر جنرل بابر افتخار نے کہا کہ نیشنل سیکیورٹی کمیٹی اجلاس میں تمام سروسز چیفس نے اپنا موقف واضح بیان کردیا تھا، کمیٹی میں کسی بھی سروسز چیف نے یہ نہیں کہا کہ سازش ہوئی، جوڈیشل کمیشن بنانے پر کوئی اعتراض نہیں ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ حکومت جو بھی کمیشن بنائے گی تعاون کریں گے، پہلی حکومت کے پاس بھی یہی آپشن تھا، موجودہ حکومت کے پاس بھی کمیشن بنانےکا اختیار ہے، نیشنل سکیورٹی کمیٹی کے اجلاس کا ایجنڈا پہلے سے طے تھا۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز میجر جنرل بابر افتخار نے نجی نیوز چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا تھا کہ این ایس سی میٹنگ میں بتایا گیا کہ سازش کے شواہد نہیں ملے، مسلح افواج اور قیادت کو نشانہ بنایا جا رہا ہے ایسا نہیں ہونا چاہیے۔

جس کے بعد پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں کی جانب سے شدید ردعمل سامنے آیا۔ پی ٹی آئی کے سیکرٹری جنرل اور سابق وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا ہے کہ ڈی جی آئی ایس پی آر کو سیاسی معاملات کی تشریح نہیں کرنی چاہیے۔

 

ٹیگس