Aug ۰۳, ۲۰۲۲ ۱۰:۲۶ Asia/Tehran
  • پاکستان اور ٹی ٹی پی کے مابین ڈیڈ لاک برقرار

افغانستان کے دارالحکومت کابل میں تحریک طالبان پاکستان اور پاکستانی وفد کے مابین مذاکرات کا یہ دور بھی ناکامی سے دوچار ہوا۔

آوا خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کے صوبۂ خیبر پختونخوا کے اعلی رہنما محمد علی سیف نے کہا کہ کابل میں تحریک طالبان پاکستان کے ساتھ مذاکرات ہوئے تاہم مذاکرات کے اس دور میں بھی طالبان کی جانب سے قبائلی علاقوں کو صوبۂ خیبر پختونخوا میں ضم کرنے کے فیصلے کو واپس لینے پر ڈیڈ لاک برقرار رہا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستانی طالبان کی پاکستان واپسی کا موضوع بھی دوسرے سیاسی، سماجی اور اقتصادی مسائل کی طرح موضوع بحث رہا۔

واضح رہے کہ کابل میں تحریک طالبان پاکستان کے ساتھ  پہلے پاکستانی علماء کے وفد نے مذاکرات کئے جو ناکام رہے جس کے بعد پاکستان کے قبائلی عمائدین پر مشتمل وفد نے  تحریک طالبان پاکستان کے ساتھ مذاکرات کئے مگر وہ بھی بے نتیجہ رہے۔

قابل ذکر ہے کہ افغان طالبان کے مطالبے پر ٹی ٹی پی کے ساتھ مذاکرات گزشتہ سال اکتوبر میں شروع ہوئے تھے لیکن کچھ ہی عرصے بعد یہ سلسلہ منقطع ہوگیا تھا جسے اپریل میں خفیہ طور پر اُس وقت بحال کیا گیا تھا جب ٹی ٹی پی نے سیکیورٹی فورسز پر حملوں کا سلسلہ شروع کر دیا تھا، جس کے بعد بالآخر جنگ بندی کی گئی۔

یاد رہے کہ کالعدم تنظیم تحریک طالبان پاکستان ملک میں بڑے دہشتگردانہ واقعات میں ملوث رہی ہے جن میں 2014 میں پیشاور کے آرمی پبلک اسکول میں بچوں کے قتل عام کا دلخراش واقعہ بھی شامل ہے جہاں ایک سو سینتالیس افراد کو نہایت سفاکیت کے ساتھ موت کے گھاٹ اتار دیا گیا تھا۔ مقتولین کی اکثریت معصوم بچوں کی تھی۔

ٹیگس