پاکستان: احتساب بیورو کی نئی پالیسی
پاکستان میں قومی احتساب بیورو نیب نے پچاس کروڑ روپے مالیت سے کم کے بدعنوانی کے معاملات کی تحقیق نہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔
پاکستانی میڈیا رپورٹوں کے مطابق اس بات کا اعلان قومی احتساب بیورو نیب کے چیئرمین آفتاب سلطان کی صدارت میں ہونے والے ایک اجلاس کے بعد کیا گیا ہے ۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ نیب ایسے کسی معاملے کی بھی انکوائری نہیں کرے گا جس سے سو سے کم لوگ متاثر ہوئے ہوں ۔
پاکستان کے قومی احتساب بیورو نیب کی طرف سے جاری ہونے والے پریس ریلیز میں وضاحت کی گئی ہے کہ احتساب کے نئے قانون پر عمل کیا جائے گا اوربد عنوانی کے صرف انہیں معاملات کا نوٹس لیا جائے گا جن کی مالیت پچاس کروڑ روپے سے زیادہ ہو اورجن سے کم سے کم سو افراد متاثر ہوئے ہوں ۔
قانون میں نئی ترمیم کے نتیجے میں دائرہ اختیار نہ ہونے کی وجہ سے احتساب عدالتوں کی جانب سے واپس بھیجے گئے مقدمات کے بارے میں پاکستان کے قومی احتساب بیورو کے بیان میں کہا گیا ہے کہ ان مقدمات کو انسداد بدعنوانی عدالتوں اور دیگر متعلقہ اداروں کو بھیجا جائے گا اور نجی افراد کی شکایات پر مبنی ریفرنس شکایت کنندگان کو واپس کردیئے جائیں گے۔