پاکستان؛ لڑکیوں کے اسکول پر فائرنگ، ایک کی موت
پاکستان میں جنوبی وزیرستان کے علاقے اعظم ورسک میں لڑکیوں کے اسکول پر حملے میں ایک شخص جاں بحق اور ایک سیکیورٹی اہلکار زخمی ہوگیا۔
سحر نیوز/پاکستان: ڈان اخبار نے ضلعی پولیس کے حوالے سے بتایا ہے کہ آرمی پبلک اسکول فار گرلز میں ’’پیرنٹس ڈے‘‘ کی تقریب کے دوران نامعلوم عسکریت پسندوں نے قریب میں موجود پہاڑ پر سے فائرنگ کی، حملے کے وقت اسکول میں موجود طلبا، والدین، عملہ اور سیکیورٹی اہلکار محفوظ رہے۔
پولیس اہلکار نے بتایا کہ فائرنگ سے جاں بحق شہری کی شناخت مستی خان کے نام سے ہوئی ہے، متوفی اسکول کے قریب سے گزر رہا تھا کہ اسے گولی لگی جب کہ واقعہ میں زخمی سیکیورٹی اہلکار کو ہسپتال منتقل کردیا گیا۔ رپورٹ کے مطابق سیکیورٹی فورسز نے جوابی کارروائی کی تو حملہ آور پاکستان-
افغانستان کے سرحدی علاقے کی جانب فرار ہو گئے۔ پاکستانی ذرائع کا کہنا ہے کہ اس واقعہ نے دوہزار چودہ میں پشاور کے آرمی پبلک اسکول پر حملے کی یادیں تازہ کر دیں۔ اس واقعے کے بعد مقامی لوگوں میں خوف و ہراس پھیل گیا اور انہوں نے مستقبل میں کسی سانحے سے بچنے کے لیے اسکول کی فول پروف سیکیورٹی کا مطالبہ کیا۔
عسکریت پسند علاقے میں پولیس اور سیکیورٹی فورسز کو نشانہ بنا رہے ہیں اور انہوں نے گزشتہ چالیس روز کے دوران اعظم ورسک پولیس اسٹیشن پر چھے حملے کیے جن میں سات پولیس اہلکار مارے جا چکے ہیں۔
واضح رہے کہ حال ہی میں پاکستان کی کالعدم تنظیم تحریک طالبان پاکستان ٹی ٹی پی نے حکومت کے ساتھ جنگ بندی کے خاتمے کا اعلان کیا اور اس قسم کے واقعات میں بالعموم شک کی سوئی اسی تنظیم کی جانب گھومتی ہے۔ تین روز قبل بھی طالبان پاکستان کی دھمکی کے بعد کوئٹہ میں ایک دھماکہ ہوا تھا جس میں 2 جاں بحق اور 24 زخمی ہو گئے تھے۔بعض ذرائع کا کہنا تھا کہ ایک خودکش حملہ آور نے خود کو ٹرک کے قریب دھماکے سے اڑایا ہے۔