Jan ۰۵, ۲۰۲۳ ۱۷:۴۹ Asia/Tehran
  •  ٹی ٹی پی کی دھمکی کے بعد امریکا کا شدید رد عمل

تحریک طالبان پاکستان کی جانب سے ملک کے وزیر اعظم اور وزیر خارجہ سمیت اعلی سیاسی قیادت کو دی گئی دھمکیوں پر امریکا نے رد عمل کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ ٹی ٹی پی کی دھمکیاں قابل مذمت ہیں۔

امریکا نے ایک بار پھر طالبان سے افغان سرزمین کو عالمی دہشت گردی کے لیے استعمال ہونے سے روکنے کا اپنا وعدہ پورا کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے افغانستان میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو ختم کرنے کے لیے اقدامات سے متعلق سوال پر کہا کہ یہ معاملہ ہمارے لیے بھی تشویش کا باعث ہے، امریکا اور طالبان کے معاہدے میں طالبان نے اس بات کو یقینی بنانے کا عہد کیا تھا کہ وہ عالمی دہشت گردوں کو افغانستان کے اندر آزادانہ طور پر کام نہیں کرنے دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ امریکا کے چند ماہ قبل کیے گئے آپریشن نے جس میں القاعدہ کا کابل میں رہائش پذیر رہنما مارا گیا، یہ واضح کر دیا تھا کہ طالبان اپنے اس وعدے کو پورا نہیں کر رہے لیکن یہ ہمارے لیے مشترکہ طور پر تشویشناک ہے، یہ تشویش ہم پاکستان سمیت افغانستان کے پڑوسیوں کے ساتھ شیئر کرتے ہیں، اس معاملے میں پاکستان کو یقیناً ان خطرات کی وجہ سے خطرناک تشدد کا سامنا کرنا پڑا۔

ان کا کہنا تھا کہ اس سلسلے میں ہم شراکت داروں کے ساتھ کام کرنے کے لیے پرعزم ہیں لیکن افغانستان میں امریکا، اس کے اتحادیوں اور مفادات کے لیے ابھرنے والے خطرات سے نمٹنے کے لیے اگر اور جب ضروری ہوا تو صدر جو بائیڈن یکطرفہ طور پر بھی کارروائی کرنے کے لیے پرعزم ہیں جیسا کہ ہم نے چند ماہ قبل ایمن الظواہری کے خلاف کیا تھا۔

ٹیگس