کراچی اور حیدرآباد میں بلدیاتی انتخابات کے نتائج آنا شروع
پاکستان کے دوسرے بڑے اور گنجان آبادی والے صوبے سندھ میں دوسرے مرحلے کے بلدیاتی انتخابات کے لیے آج ووٹ ڈالے گئے۔
سحرنیوز/پاکستان: میڈیا رپورٹوں کے مطابق، کراچی کے سات اور حیدرآباد کے نو اضلاع پولنگ صبح آٹھ بجے شروع ہوئی اور شام پانچ بجے تک جاری رہی۔ پولنگ مجموعی طور پر پرامن اور شفاف رہی چند ایک مقامات پر بدامنی کی خبریں بھی ملی ہیں۔
پولنگ ختم ہونے کے بعد بعض حلقوں کے نتائج بھی سامنے آگئے تاہم حتمی نتائج کا اعلان پاکستان کے الیکشن کمیشن کی جانب سے تمام حلقوں کے نتائج موصول ہونے کے بعد کیا جائے گا۔
ایم کیو ایم کی جانب سے بلدیاتی الیکشن کیلئے پولنگ کے عمل کا بائیکاٹ کیا گیا، تاہم پاکستان پیپلز پارٹی، تحریک انصاف اور جماعت اسلامی سمیت دیگر جماعتوں کے امیدواروں نے الیکشن میں حصہ لیا۔
ایم کیو ایم کے کنوینر خالد مقبول صدیقی نے انتخابی عمل پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ کراچی اور حیدر آباد کے عوام نے شہری سندھ پر قبضے کا منصوبہ ناکام بنا دیا۔
واضح رہے کہ ایم کیو ایم نے حلقہ بندیوں پر اعتراض کرتے ہوئے انتخابات کے التوا کا مطالبہ کیا تھا تاہم الیکشن کمیشن کی جانب سے مطالبہ پورا نہ ہونے پر انتخابی عمل سے علیحدگی اختیار کرتے ہوئے عوام ووٹنگ میں حصہ نہ لینے کی اپیل کی تھی۔
جمعیت علماء اسلام ف کراچی کے سینئر رہنما قاری عثمان نے پاکستان پیپلز پارٹی پر بلدیاتی الیکشن میں دھاندلی کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔