سندھ میں بلدیاتی انتخابات کا دوسرا مرحلہ، شہر قائد کی صورتحال کیا بدل پائے گی؟
سندھ میں بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے کا آغاز کر دیا گیا ہے اور اس کے تحت آج صبح آٹھ بچے پولنگ شروع کر دی گئی جو شام پانچ بجے تک جاری رہے گی۔
سحر نیوز/پاکستان: پاکستانی ذرائع کے مطابق سندھ میں بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لیے کراچی اور حیدرآباد میں بلدیاتی انتخابات کے دوران اسی لاکھ سے زائد ووٹرز اپنے حق رائے دہی کا استعمال کریں گے۔ صوبے کے سولہ اضلاع میں ووٹرز کو چیئرمین اور وائس چیئرمین کے عہدے کے لیے 17 ہزار 863 امیدواروں میں سے اپنے بلدیاتی نمائندوں کے انتخاب کا موقع ملے گا۔ کل ملا کر 8 ہزار 153 پولنگ اسٹیشنوں کو حکام نے حساس یا انتہائی حساس قرار دیا ہے۔
گزشتہ روز بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے اس وقت اہم پیشرفت ہوئی تھی جب گزشتہ دنوں تمام دھڑوں کے انضمام کا اعلان کرنے والی متحدہ قومی موومنٹ پاکستان نے بلدیاتی انتخابات سے دستبردار ہونے کا اعلان کیا تھا، یاد رہے کہ کراچی کے سابقہ میئر وسیم اختر کا تعلق متحدہ قومی مومنٹ سے تھا۔
کراچی پولیس کے ترجمان کے مطابق انتخابات کی سکیورٹی کو یقینی بنانے کے لئے ساڑھے 47 ہزار سے زائد سیکیورٹی اہلاکاروں کو تعینات کیا گیا ہے۔ اطلاعات ہیں کہ سردی کے سبب ووٹروں کی آمد سست روی کا شکار ہے۔
بلدیاتی انتخابات میں حصہ لینے والی جماعتوں میں متحدہ قومی موومنٹ پاکستان (ایم کیو ایم)، پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی)، پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی)، جماعت اسلامی، پاک سرزمین پارٹی، پاکستان مسلم لیگ (ن)، تحریک لبیک پاکستان، جمعیت علمائے اسلام (ف)اور آزاد امیدوار شامل ہیں۔
اس درمیان پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین اور وزیرخارجہ بلاول بھٹو زرداری نے گزشتہ روز جیو نیوز سے بات چیت کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ کراچی کا میئر سو فیصد حکومتی اتحاد پی ڈی ایم سے ہوگا۔
مسلسل تین بار منسوخی کے بعد بالآخر آج کراچی میں بلدیاتی انتخابات منعقد ہو رہے ہیں۔ عروس البلاد اور شہر قائد جیسے القاب کے حامل کراچی شہر کی ابتر و خستہ حال صورتحال اور ملک کے سیاسی حالات کی وجہ سے یہ انتخابات بڑی اہمیت کے حامل ہیں۔
شہریوں کو امید ہے کہ اس بار بلدیاتی دھڑے میں کچھ ایسے افراد آ پائیں گے جو اپنے سیاسی مفادات سے بالاتر ہو کر شہر اور شہریوں کی فلاح و بہبود کے لئے سنجیدگی سے کام کریں گے اور مون سون بارشوں کے دوران بار بار ڈوبتے ابھرتے کراچی کی صورتحال کو بہتر بنائیں گے۔