پاکستان کے سابق وزیر داخلہ شیخ رشید گرفتار، کارکنوں کا احتجاج
پولیس نے عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کو گرفتار کرلیا ہے۔
سحر نیوز/ پاکستان: آباد پولیس نے رات گئے عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد کو راولپنڈی بحریہ ٹاؤن میں ان کی رہائشگاہ سےگرفتار کرکے میڈیکل چیک اپ کے بعد تھانہ سیکریٹریٹ منتقل کردیا، ان کے خلاف تھانہ آبپارہ اسلام آباد میں مقدمہ درج ہے۔ مقدمہ پیپلز پارٹی راولپنڈی کے نائب صدر راجہ عنایت کی مدعیت میں درج کیا گیا۔
شیخ رشید کیخلاف درج ایف آئی آر کے متن میں مدعی کی جانب سے کہا گیا ہے کہ جو عمران خان کو مروانا چاہتا ہے، اس سلسلے میں تمام معلومات موجود ہیں جو وہ بتانے کے لیے تیار ہے، شیخ رشید نے تمام بیان تیار کردہ سازش کے تحت دیا، وہ سابق صدر کو بدنام کرنا چاہتا ہے، ایسا کرکے شیخ رشید احمد آصف علی زرداری اور ان کے خاندان کے لئے مستقل خطرہ پیدا کرنا چاہتا ہے۔
سربراہ عوامی مسلم لیگ شیخ رشید نے گرفتاری کے بعد میڈیا کو اپنا بیان ریکارڈ کراتے ہوئے کہا کہ ایس ایچ او نواز لیگ کا ٹاؤٹ ہے اور رانا ثناء اللہ یہ سارے کام کروا رہا ہے، رانا ثناء اللہ کو پیغام ہے اسے نہیں چھوڑوں گا۔
شیخ رشید نے کہا کہ پولیس نے سارے گھر کے دروازے توڑے، کھڑکیاں توڑیں، ملازموں کو بے تحاشہ مارا ہے، یہ مجھے اٹھا کر لائے ہیں، یہ تھانہ ظلم کا نشان ہے، انشاء اللہ حق کی فتح ہو گی، عمران خان کے ساتھ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان لوگوں نے بدمعاشی کی ہے، سو دو سو لوگ داخل ہوئے اور یہ مسلح تھے، یہ مجھے زبردستی گاڑی میں ڈال کر لائیں ہیں۔
سربراہ عوامی مسلم لیگ کا کہنا تھا کہ اسلام آباد پولیس نے انہیں راولپنڈی سے گرفتار کیا جب کہ آج ہی اسلام آباد ہائیکورٹ کے جج طارق محمود جہانگیری صاحب سے ضمانت لی اور 6 تاریخ کو آئی جی اسلام آباد کو طلب کیا۔
دوسری جانب لاہور میں شیخ رشید کی گرفتاری کے بعد زمان پارک میں کارکنوں کا احتجاج جاری ہے، کارکنوں کی بڑی تعداد زمان پارک میں موجود ہے جب کہ کارکنوں کی ممکنہ گرفتاری ہونے کا خدشہ بھی ظاہر کیا گیا ہے۔ کارکنوں کا کہنا ہے کہ شیخ رشید کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہیں، انہوں نے زمان پارک کے اطراف کی سڑکیں بھی بلاک کر دیں۔