مذاکرات کامیاب طورخم سرحدی گزرگاہ کو 6 روز بعد کھول دیا گیا
طورخم سرحدی گزرگاہ کو 6 روز بعد کارگو گاڑیوں کے لیے کھول دیا گیا۔
سحر نیوز/ پاکستان: سیکورٹی حکام کا کہنا ہے کہ سرحدی گزرگاہ بند ہونے سے ہزاروں کارگو گاڑیاں پھنس گئی تھیں۔
افغان سیکورٹی اہلکاروں نے 6 روز قبل سرحدی گزرگاہ کو ہر قسم کی آمد و رفت کے لیے بند کردیا تھا۔
بارڈر کلیرنس حکام کے مطابق سرحدی گزرگاہ پر دو طرفہ تجارت کی معطلی سے پاکستان کو ٹیکس کی مد میں 270 ملین روپے کا نقصان پہنچا۔
خیال رہے کہ چند روزقبل پاکستان کے وزیر دفاع خواجہ محمد آصف کی قیادت میں ایک وفد نے کابل کا دورہ کیا تھا، جس کے بعد جاری بیان میں کہا گیا کہ کالعدم ٹی ٹی پی اور داعش خراسان کے بڑھتے ہوئے خطرے پر تبادلہ خیال کیا گیا اور دونوں فریقین نے دہشت گردی کے خطرے سے مؤثر طریقے سے نمٹنے کے لیے تعاون پر اتفاق کیا۔
واضح رہے کہ افغانستان اور پاکستان کے مابین سرحدی پوائنٹ اکثر و بیشتر مختلف موضوعات خاص طور سے سکیورٹی کی وجہ سے بند ہوتے رہتے ہیں اور پاکستان کا دعویٰ ہے کہ دہشتگرد افغانستان سے ملک میں آ کر دہشتگردانہ کارروائیاں کرتے ہیں جبکہ افغانستان کا پاکستان پر الزام ہے کہ وہ اس کے امور میں مداخلت کرتا ہے۔