شہبازشریف کی عدلیہ پر کڑی نکتہ چینی
پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف نے انتخابات کے حوالے سے عدلیہ کے فیصلوں پر کڑی نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ آئین بنانے اور اسے دوبارہ لکھنے کا اختیار صرف پارلیمنٹ کو حاصل ہے۔
سحر نیوز/ پاکستان: اسلام آباد میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ عدلیہ آئین کی تشریح کرسکتی ہے لیکن آئین کو ری رائٹ نہیں کرسکتی، یہ صرف اور صرف پارلیمان کا اختیار ہے۔
انہوں نے کہا کہ دنیا میں کہیں یہ مثال نہیں ملتی کہ پارلیمان کا قانون بنانے سے پہلے عدلیہ اس پر حکم امتناع جاری کردے، یہ پہلی مرتبہ ہوا ہے۔ ان کا اشارہ پارلیمنٹ کے منظور کرہ سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر بل کی جانب تھا جس پر عدلیہ نے عملدرآمد روکنے کا حکم جاری کیا ہے۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ اس پر پارلیمنٹ اپنا آئینی و قانونی حق استعمال کرے گی اور ہمیں عدلیہ اور بار کونسل سے یہی توقع ہے کہ وہ آئین و قانون کے محافظ بنیں ۔
ان کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب سپریم کورٹ آف پاکستان نے ملک بھر میں انتخابات ایک ساتھ کرانے کی درخواستوں پر سماعت کے دوران سیاسی جماعتوں کو آج ہی مذاکرات کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت میں چار بجے تک وقفہ کر دیا۔
سپریم کورٹ کے حکم کے بعد پاکستان کے وزیراعظم نے اپنی اتحادی جماعتوں کے اہم رہنماؤں اور قانونی ٹیم سے مشاورت کی جب کہ وزیر خارجہ اور پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے اپنی پارٹی کے اہم رہنماؤں سے مشاورت کی ہے۔