پاکستان ، حکومت اور تحریک انصاف کے درمیان مذاکرات
پاکستان میں حکومت اور پاکستان تحریک انصاف کے درمیان ملک میں ایک ساتھ انتخابات کے حوالے سے مذاکرات کا پہلا دور ختم ہو گیا ہے ۔
سحر نیوز/پاکستان: میڈیا رپورٹوں کے مطابق اتحادی حکومت کی جانب سے وزیر خزانہ اسحاق ڈار ، وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ ، وزیر تجارت نوید قمر ، وزیر ریلوے خواجہ سعید رفیق اور سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی ، جبکہ حکومت کی اتحادی جماعت کی جانب سے کشور زہرہ اور محمد ابو بکر نے مذاکرات میں شرکت کی جبکہ پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے شاہ محمود قریشی ، فواد چوہدری اور علی ظفر نے شرکت کی ۔
مذاکرات کے بعد یوسف رضا گیلانی کا کہنا تھا کہ مذاکرات کا اگلا دور کل تین بجے دوبارہ ہوگا جبکہ اسحاف ڈار کا کہنا تھا کہ آئين کے اندر اس سلسلے میں معمالات کا جائزہ لیا جائے گا ۔
مذاکرت سے قبل تحریک انصاف کے شاہ محمد قریشی کا کہنا تھا کہ حکومت سے صرف یک نکاتی ایجنڈے پر بات ہوگی اور وہ انتخابات ہے ۔
دوسری جانب جمعیت علمائے اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ وہ تحریک انصاف سے کسی جگہ بھی مذاکارت کا حصہ نہیں بنیں گے ۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ پی ٹی آئي سے مذاکرات کیوں کئے جائيں ، اس کی بنیاد کیا ہے ؟ انہوں نے کہا ہمارا فیصلہ ہے کہ ہم سینیٹ میں بھی مذاکرات کا حصہ نہيں بنيں گے ۔
پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمن کا مزيد کہنا تھا کہ الیکشن میں پنجاب میں جو جماعت کامیاب ہوگي وہی وفاق ميں بھی کامیاب ہوگي ۔