شیریں مزاری اور فیاض الحسن چوہان نے پی ٹی آئی چھوڑدی، عمران خان کا رد عمل آگیا
پاکستان کی سابق وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری اور فیاض الحسن چوہان نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) چھوڑنے کا اعلان کردیا۔
سحر نیوز/ پاکستان: اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شیریں مزاری کا کہنا تھا کہ وہ 9 اور 10 مئی کے واقعات کی مذمت کرتی ہیں جس کا انہوں نے حلف نامہ بھی جمع کروایا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہر قسم کے تشدد کی ہمیشہ مذمت کی ہے۔ جی ایچ کیو، پارلیمان، سپریم کورٹ جیسی ریاستی علامتوں پر تشدد کی مذمت کرتی ہوں۔
شریں مزاری کا کہنا تھا کہ مجھے اور میری بچی ایمان کو جس آزمائش سے گزرنا پڑا اسے دیکھتے ہوئے میں نے فیصلہ کیا ہے کہ میں سیاست چھوڑ رہی ہوں۔
سینئر سیاستدان کا یہ بھی کہنا تھا کہ دس بارہ روز سے اغوا اور رہائی کے دوران میری صحت پر اثر پڑا۔ میری بیٹی ایمان مزاری کو خاص طور پر آزمائش سے گزرنا پڑا۔
انہوں نے کہا کہ جب مجھے تیسری بار جیل لے کر گئے تو بیٹی بہت رو رہی تھی اس کی ویڈیو دیکھی۔
شیریں مزاری کا کہنا تھا کہ میں نے سیاست چھوڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔ آج سے پی ٹی آئی یاکسی سیاسی جماعت کاحصہ نہیں ہوں۔
ان کا کہنا تھا کہ میری صحت بہتر نہیں۔ میری صحت، بچے اور والدہ ان کی ترجیح ہیں جبکہ اس کے علاوہ اور کوئی چیز ان کے لیے اہم نہیں۔
سابق وفاقی وزیر اپنا اعلان کرنے کے بعد میڈیا نمائندوں کے سوالات کے جوابات دیے بغیر روانہ ہوگئیں۔
ان کے اس اعلان کے بعد پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فیاض الحسن چوہان نے بھی تحریک انصاف سے علیحدگی کا اعلان کردیا، انہوں نے کہا ہے کہ عمران خان کو سمجھایا تھا کہ آپ جس اسٹریجیٹی پر چل رہے ہیں یہ درست نہیں، ریاست سے ٹکرانا سیاست دانوں کا کام نہیں ہوتا۔
لاہور پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے فیاض الحسن چوہان نے کہا کہ 9 مئی کا راستہ روکنے کیلئے پارٹی کی لیڈر شپ میں کوئی ایسا بندہ نہیں تھا جس نے عمران خان کو سمجھایا یا بتایا ہو کہ سیاست عدم تشدد کیساتھ کرنی چاہئے، میں پارٹی میں واحد شخص تھا جس کی وجہ سے پارٹی میں مجھے کھڈے لائن لگادیا گیا اور بنی گالا و زمان پارک میں میرا داخلہ بند کردیا گیا۔
فیاض الحسن چوہان نے کہا کہ بیگم صفدر کے کہنے پر رانا ثنا کی پولیس نے مرا گھر تباہ کیا، میری فیملی کے 4 لوگ گرفتار ہیں اور چار گھر تباہ ہوئے ہیں، عمران خان نے میری بات نہیں مانی جس کا نقصان ہوا۔
دوسری جانب کہا جا رہا ہے کہ تحریک انصاف کی رہنما مسرت جمشید چیمہ اور ان کے شوہر جمشید چیمہ نے بھی پی ٹی آئی چھوڑنے کا فیصلہ کر لیا۔
میڈیا سے بات کرتے ہوئے تحریک انصاف کے رہنماؤں جمشید چیمہ اور ان کی اہلیہ مسرت جمشید چیمہ کے وکیل ملک ریاض نے بتایا کہ دونوں رہنما پی ٹی آئی چھوڑ رہے ہیں اور رہائی کے بعد باضابطہ اعلان کر دیں گے۔
چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے پارٹی چھوڑنے والوں سے متعلق سوال پر ردعمل کا اظہار کیا ہے۔
اسلام آباد کی انسداد دہشتگردی عدالت میں پیشی کے موقع پر صحافی نے سوال کیا کہ آپ کی جماعت میں سے مسرت چیمہ اور جمشید چیمہ پارٹی چھور کر جا رہے ہیں، جس پر عمران خان نے کہا کہ یہ پارٹی چھوڑ کر نہیں جا رہے، ان سے زبردستی پارٹی چھڑوائی جا رہی ہے۔
سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اس طرح کبھی پارٹیاں ختم نہیں ہوتیں، پارٹی اس طرح ختم ہوتی ہے جیسے پی ڈی ایم ختم ہو رہی ہے۔
ایک سوال کے جواب میں عمران خان نے کہا کہ مجھے اپنی پارٹی کی خواتین کی گرفتاری کا سب سے زیادہ دکھ ہے۔
واضح رہے کہ 9 مئی کے واقعات کے بعد تحریک انصاف کے 15 سے زائد رہنماؤں نے پارٹی سے اپنی راہیں جدا کرلی ہیں۔
گزشتہ روز بھی تحریک انصاف ویسٹ پنجاب کے صدر فیض اللہ کموکا اور سابق صوبائی وزیر اوقات پیر سعید الحسن شاہ نے پارٹی کو خیرباد کہہ دیا تھا۔