Jun ۰۱, ۲۰۲۳ ۱۷:۰۸ Asia/Tehran
  •  سپریم کورٹ آف پاکستان میں عدالتی اصلاحات بل کے خلاف درخواستوں کی سماعت

چیف جسٹس آف پاکستان نے کہا ہے کہ حکومت کو عدلیہ سے متعلق قانون سازی میں، عدالت عظمی سے مشاورت کرنا چاہئے تھا۔

سحر نیوز/ پاکستان: اسلام آباد سے ہمارے نمائندے کے مطابق پاکستان کی سپریم کورٹ کی آٹھ رکنی بینچ نے جمعرات کو سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ دو ہزار تئیس کے خلاف، اپیلوں کی سماعت کی۔

یاد رہے کہ مذکورہ بل کے خلاف دائر درخواستوں کی سماعت کے لئے پاکستان کی سپریم کورٹ نے چیف جسٹس کی سربراہی میں آٹھ رکنی لارجر بینچ تشکیل دی ہے۔ کہا جاتا ہے کہ اس بل کا مقصد چیف جسٹس آف سپریم کورٹ کے اختیارات کو کم کرنا ہے۔

جمعرات کی سماعت کے دوران چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ یہ خوشی کی بات ہے کہ پارلیمنٹ اور حکومت، ایسے قوانین میں ترمیم کر رہی ہے جن میں مماثلت پائی جاتی ہے لیکن حکومت کو عدلیہ سے متعلق قانون سازی میں سپریم کورٹ سے مشاورت کرنا چاہئے۔

جمعرات کی سماعت کے دوران لارجر بینچ نے سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کے بارے میں اٹارنی جنرل کے دلائل سنے اور کیس کی سماعت آئندہ ہفتے تک کے لئے ملتوی کردی۔

ٹیگس