سرحد پر مبینہ فائرنگ کا معاملہ، پاکستان نے ہندوستان کے ناظم الامور کو طلب کر لیا
پاکستان کی وزارت خارجہ نے ہندوستان کی جانب سے لائن آف کنٹرول پر جنگ بندی کی مبینہ خلاف ورزی پر اسلام آباد میں تعینات اُس کے ناظم الامور کو طلب کر لیا۔
سحر نیوز/پاکستان: پاکستان کی وزارت خارجہ نے ایک بیان جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر جنگ بندی کی خلاف ورزی کرنے پر شدید احتجاج کرتے ہوئے اُس نے ہندوستان کے ناظم الامور کو وزارت میں طلب کیا ہے۔
پاکستانی وزارت کے مطابق ایل او سی پر جنگ بندی کی خلاف ورزی کے نتیجے میں دو عام شہری جاں بحق جبکہ ایک زخمی ہو گیا۔
پاکستان کی وزارت خارجہ کے بیان میں ہندوستانی فورسز کی جانب سے مبینہ طور پر بے گناہ شہریوں کو نشانہ بنانے کی مذمت کرتے ہوئے کہا گيا ہے کہ اس طرح کی بیہودہ کارروائیاں دو ہزار تین کے جنگ بندی معاہدے، بین الاقوامی انسانی حقوق اور انسانی قوانین کی صریح خلاف ورزی ہیں، جس کی فروری دو ہزار اکیس میں توثیق بھی کی گئی تھی۔
بیان میں ہندوستان پر زور دیا گیا کہ وہ جنگ بندی معاہدے کا احترام کرے، واقعے کی تحقیقات کرائے اور لائن آف کنٹرول پر امن برقرار رکھے۔
گزشتہ ڈھائی برسوں کے دوران ہندوستان اور پاکستان کی سرحد پر نسبتاً امن و امان کی فضا قائم تھی تاہم یہ صورتحال اُس وقت کشیدگی میں بدل گئی جب گزشتہ روز سرحد پر فائرنگ کے تبادلے کی خبر منظر عام پر آئی اور پاکستان نے ہندوستان پر الزام لگایا کہ اُس کے فوجیوں نے ایل او سی پر فائرنگ کر کے عام شہریوں کو نشانہ بنایا۔
یہ سرحدی کشیدگی ایسے عالم میں پیدا ہوئی ہے کہ جب ہندوستان کے وزیراعظم نریندر مودی گزشتہ دنوں امریکہ کے دورے پر تھے جہاں دونوں ممالک کے سربراہوں نے مشترکہ طور پر ایک بیان جاری کر کے اسلام آباد سے دہشتگردی اور سرحد پر حملوں کی روک تھام کے لئے مسلح عناصر کے خلاف مؤثر کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔