پاکستان قومی اسمبلی میں نئے مالی سال کے بجٹ کو کثرت رائے سے منظوری
پاکستان قومی اسمبلی میں نئے مالی سال کے بجٹ کو کثرت رائے سے منظوری دے دی گئی۔
سحر نیوز/پاکستان: اسلام آباد سے موصولہ رپورٹ کے مطابق نئے مالی سال کے بجٹ کی منظوری کے لئے قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر راجہ پرویز اشرف کی صدارت میں منعقد ہوا۔
رپورٹ کے مطابق اجلاس میں بجٹ بل کے جائزے کی تحریک کی منظوری کے ساتھ ہی بل کی شق وار منظوری کا فیصلہ کیا گیا۔
تازہ رپورٹوں میں بتایا گیا ہے کہ قومی اسمبلی نے فنانس بل دو ہزار تئیس کو کثرت رائے سے منظوری دے دی۔
پاکستان کے نئے مالی سال کے بجٹ بل میں دو سو پندرہ ارب روپے کے نئے ٹیکس عائد کئے گئے ہیں اور ٹیکس وصولیابی کا ہدف نو ہزار دو سو ارب روپے سے بڑھا کر نو ہزار چار سو پندرہ ارب روپے کردیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق قومی اسمبلی نے پیٹرولییم ڈیولپمنٹ آرڈیننس میں وزیر خزانہ کی مجوزہ ترمیم کو کثرت رائے سے منظوری دی اور اعلی سرکاری عہدیداروں کی ایک سے زائد پینشن پر پابندی عائد کردی۔ اس پابندی کی تجویز بھی وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے پیش کی تھی۔
اس دوران فنانس بل کو اسلامی نظریاتی کونسل میں بھجوانے کی تحریک پیش کی گئی جس کی وزیر خزانہ نے مخالفت کی اور ایوان نے تحریک مسترد کردی۔
بعض رپورٹوں میں بتایا گیا ہے کہ نئے مالی سال کے بجٹ کی منظوری کے لئے منعقدہ پاکستان کی قومی اسمبلی کے اتوار کے روز کے اجلاس سے وزیر اعظم شہباز شریف اور آصف زرداری سمیت حکمراں اتحاد کے اہم اراکین غائب رہے ۔
فنانس بل دو ہزار تئیس کی منظوری کے ساتھ ہی پاکستان کی قومی اسمبلی کا اجلاس سترہ جولائی کی شام پانچ بجے تک کے لئے ملتوی کردیا گیا۔