عمران خان نے پھر اپنی گرفتاری کا خدشہ ظاہر کیا
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے ایک دفعہ پھر دعویٰ کیا ہے کہ ان کی گرفتاری ناگزیر لگ رہی ہے اور یہ گرفتاری اگلے پیر سے پہلے یا آنے والے ہفتے میں ہوسکتی ہے۔
سحر نیوز/پاکستان: امریکی ٹی وی چینل فوکس نیوز کو انٹرویو میں پاکستان کے سابق وزیراعظم نے کہا کہ ’مجھے خدشہ تھا کہ اسی ہفتے جیل ہوگی لیکن میرے وکلا نے زبردست جدوجہد کی، اس کے باوجود مجھے کوئی شک نہیں ہے، پیر یا اگلے ہفتے کسی دن وہ مجھے جیل بھیج دیں گے‘۔
پی ٹی آئی کے چیئرمین اس سے قبل بھی اپنی گرفتاری کا خدشہ ظاہر کرچکے ہیں۔
انٹرویو کے دوران عمران خان نے دعویٰ کیا کہ انہیں آئے دن ایک نئے مقدمہ میں نامزد کردیا جاتا ہے اور پہلی ایف آئی آر سے اب تک ان کے خلاف مقدمات کی تعداد بڑھ کر ایک سو اسی ہوگئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ’بدقسمتی سے اس وقت ہم جنگل کے قانون کا سامنا کر رہے ہیں اور یہ بدترین قسم کا ظلم و ستم ہے‘۔
عمران خان نے کہا کہ ملک بھر میں پی ٹی آئی کے کارکنان کو اٹھایا گیا ہے جنہیں پارٹی چھوڑنے پر مجبور کیا جا رہا ہے۔ان کا خیال تھا کہ ’پاکستان میں سیاسی کارکنوں کے ساتھ اس طرح کی چیزیں پہلے کبھی نہیں ہوئیں‘۔
گزشتہ برس تحریک عدم اعتماد کے ذریعے حکومت سے اپنی بے دخلی پر بات کرتے ہوئے انہوں نے دعویٰ کیا کہ سابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے ’اپنے عہدے کی توسیع کے لیے یہ منصوبہ بنایا تھا‘۔ چیئرمین پی ٹی آئی نے الزام عائد کیا کہ جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ نے وزیراعظم شہباز شریف کے ساتھ ’ہاتھ ملایا تھا‘ اور انہوں نے ’امریکا کو بتایا کہ میں اُس کا مخالف ہوں‘۔
پاکستان کے سابق وزیراعظم نے اپنی حکومت کی خارجہ پالیسی کا دفاع کیا اور اُسے ’غیروابستہ‘ قرار دیا۔