کور کمانڈرز کے ساتھ پاکستان آرمی چیف کا اہم اجلاس، ملک میں پنپتی دہشتگردی پر سخت اظہار تشویش
پاکستان کی فوج نے کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) اور دیگر دہشت گرد گروہوں کو مبینہ طور پر پڑوسی افغانستان میں حاصل پناہ گاہوں اور وہاں جدید ہتھیار تک اُن کی رسائی کو ملک کی اندرونی سلامتی کے لئے بنیادی خطرہ قرار دیا ہے۔
سحر نیوز/پاکستان: پاکستانی فوج کے شعبۂ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ چیف آف آرمی اسٹاف جنرل عاصم منیر کی زیر صدارت کور کمانڈرز کانفرنس جنرل ہیڈ کوارٹرز (جی ایچ کیو) میں منعقد ہوئی۔
آئی ایس پی آر نے کہا کہ ’اجلاس کے دوران پڑوسی ملک (افغانستان) میں کالعدم ٹی ٹی پی اور دیگر انتہا پسند گروہوں کے دہشت گردوں کو حاصل پناہ گاہیں اور کارروائیوں کی آزادی اور دہشت گردوں کو جدید ہتھیاروں کی دستیابی کو پاکستان کی سلامتی متاثر کرنے والی بنیادی وجہ قرار دیا گیا‘۔ ساتھ ہی کور کمانڈرز کانفرنس میں فوج کی آپریشنل تیاریوں اور تربیتی پہلوؤں کا جائزہ لیا گیا۔
اس سے قبل بھی آئی ایس پی آر نے اپنے بیان میں افغانستان میں ٹی ٹی پی کو کارروائیوں کے لیے مبینہ طور پر دستیاب مواقع پر اظہار تشویش کیا تھا۔ بیان میں دہشت گردانہ واقعات کو ناقابل برداشت قرار دیتے ہوئے خبردار کیا گیا تھا کہ پاکستان کی مسلح افواج اُن کا مؤثر جواب دیں گی۔
خیال رہے کہ بارہ جولائی کو بلوچستان کے علاقے ژوب میں واقع گیریژن میں دہشت گردوں کے حملے میں نو فوجی جوانوں کی موت ہوئی تھی جبکہ جوابی کارروائی کے دوران پانچ دہشت ہلاک کر دئے گئے تھے، جبکہ اسی دن سوئی میں فوجی آپریشنز کے دوران دہشتگردوں کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے میں مزید تین فوجی جوان اپنی جان دے بیٹھے جبکہ مبینہ طور پر سیکیورٹی فورسز پر حملہ کرنے والے دو دہشت گرد بھی ہلاک ہو گئے تھے۔