Sep ۱۵, ۲۰۲۳ ۱۶:۴۱ Asia/Tehran
  • امریکی عہدیدار کا اعتراف، تحریک طالبان پاکستان، علاقے کے لئے سب سے بڑا خطرہ

ایک سینئر امریکی سفارتکار نے تحریک طالبان پاکستان کو علاقائی استحکام کے لیے سب سے بڑا خطرہ قرار دیا ہے۔

سحر نیوز/ پاکستان: منگل کے روز اسٹمسن سینٹر میں منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے افغانستان کے لیے امریکا کے نمائندہ خصوصی ٹام ویسٹ نے یہ اعتراف بھی کیا کہ طالبان حکومت نے دہشت گرد گروہ داعش کی صلاحیتوں کو نمایاں طور پر کم کر دیا ہے۔

ٹام ویسٹ نے کہا کہ دوحہ معاہدہ جس کے تحت افغانستان سے امریکی فوجیوں کا انخلا ممکن بنایا گیا، اب اتنا متعلقہ نہیں رہا جتنا پہلے تھا۔

انہوں نے کہا کہ جب طالبان نے کابل میں حکومت سنبھالی تو پاکستان نے اسے فتح قرار دیا تھا لیکن اب افغانستان ٹی ٹی پی کی پناہ گاہ بن گیا اور صورتحال تبدیل ہوگئی۔

انہوں نے سوال اٹھایا کہ کیا پاکستان، افغانستان میں امریکی مقاصد کے حصول میں معاون ہے یا ایک رکاوٹ ثابت ہو رہا ہے؟

اس سوال کا جواب دیتے ہوئے ٹام ویسٹ نے کہا کہ میں متوازن انداز میں یہ کہوں گا کہ وہ معاون و مددگار ہے، جہاں تک سیکیورٹی کے مسائل و معاملات کی بات ہے تو وہ یقینی طور پر پارٹنر ہیں، نقل مکانی سے متعلق مسائل کی بات کی جائے تو وہ مسائل حل کرنے میں معاون ہیں، جب پناہ گزینوں سے متعلق معاملات کی بات آتی ہے تو بھی وہ ہمارے لیے مددگار ثابت ہوئے ہیں، ان چیزوں کو مد نظر رکھتے ہوئے توازن کے ساتھ میں کہہ سکتا ہوں کہ وہ معاون ہیں۔

افغان طالبان اور ٹی ٹی پی کے درمیان تعلق کی وضاحت کرتے ہوئے امریکی عہدیدار نے کہا کہ جب انہیں سرحد پار دھکیلا گیا تو ٹی ٹی پی طالبان کی اتحادی بن گئی، وہ مالی معاون، نقل و حرکت سے متعلق سہولیات کی فراہمی میں مددگار اور آپریشنل اتحادی بھی تھے، اس لیے مجھے لگتا ہے کہ ان کے درمیان تعلقات کافی مضبوط ہیں۔

اس سوال پر کہ کیا افغان طالبان، پاکستان کے خلاف ٹی ٹی پی کے حملوں کی حمایت کر رہے ہیں، ٹام ویسٹ نے کہا کہ وہ اس معاملے پر عوامی سطح پر بات نہیں کر سکتے لیکن یہ بات کوئی راز نہیں ہے کہ اس وقت طالبان کے ساتھ پاکستان کی بات چیت اور تعلقات میں یہی مسئلہ سب سے زیادہ غالب ہے۔

ٹیگس