کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) اور افغان طالبان کو لے کر اقوام متحدہ کی چونکانے والی رپورٹ
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی ایک حالیہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کو افغان طالبان سے کافی لاجسٹک اور آپریشنل مدد ملتی رہی ہے۔
سحرنیوز/پاکستان:میڈیا رپورٹوں کے مطابق سلامتی کونسل کی مانیٹرنگ ٹیم کی سولہویں رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ متعدد رکن ممالک نے اطلاع دی ہے کہ داعش خراسان، تحریک طالبان پاکستان، القاعدہ، ترکستان اسلامی پارٹی، جماعت انصاراللّٰہ اور دیگر گروہ افغانستان میں سرگرم ہیں اور بعض بیرونی حملوں کی منصوبہ بندی بھی کر رہے ہیں۔
اقوامِ متحدہ کے مطابق القاعدہ طالبان کے ساتھ قریبی روابط رکھتی ہے، جبکہ داعش خراسان کو طالبان کا اہم مخالف تصور کیا جاتا ہے تاہم سب سے بڑا علاقائی خطرہ ٹی ٹی پی کو قرار دیا گیا ہے، جو افغانستان میں موجود پناہ گاہوں سے سرحد پار کارروائیاں کر رہی ہے۔
ہمیں فالو کریں:
Follow us: Facebook, X, instagram, tiktok whatsapp channel
دوسری جانب پاکستان کی وزارت خارجہ کے ترجمان طاہر حسین اندرابی نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی رپورٹیں افغانستان میں مختلف دہشت گرد تنظیموں کی موجودگی کی تصدیق کرتی ہیں، سلامتی کونسل کی رپورٹ میں ٹی ٹی پی اور دیگر غیرملکی دہشت گرد عناصر کا خصوصی ذکر کیا گیا ہے، اقوام متحدہ کی رپورٹ پاکستان کے مؤقف کی واضح تائید کرتی ہے۔