Oct ۰۵, ۲۰۲۳ ۰۹:۳۲ Asia/Tehran
  • میاں نواز شریف 21 اکتوبر کو جیل جائیں گے یا گھر؟

پاکستان کے سابق وزیراعظم و سربراہ مسلم لیگ (ن) نواز شریف کی متوقع وطن واپسی کا چرچا زبان زدعام و خاص ہے لیکن وہ وطن واپس آکر کیا کر سکتے ہیں اور کیا نہیں کر سکتے، اس پر قانونی رائے منقسم دکھائی دیتی ہے۔

سحرنیوز/ پاکستان: پاکستانی وکلا کا خیال ہے کہ نواز شریف کو وطن واپس آکر سیدھا جیل جانا پڑے گا جبکہ مسلم لیگ (ن) کی قانونی ٹیم کے ذرائع بتاتے ہیں کہ ان کے پاس اس صورتحال سے نکلنے کا راستہ موجود ہے اور نواز شریف کو دوبارہ جیل جانے کی ضرورت نہیں پڑے گی۔

واضح رہے کہ 2019 میں جسٹس علی باقر نجفی اور جسٹس سردار احمد نعیم پر مشتمل لاہور ہائی کورٹ کے 2 ججوں کے بینچ نے نواز شریف کو ابتدائی طور پر 4 ہفتوں کے لیے بیرون ملک جانے کی اجازت دی تھی، طبی بنیادوں پر اس مدت میں مشروط توسیع کی گنجائش موجود تھی۔

نواز شریف کی قانونی ٹیم کے ایک رکن نے بتایا کہ نواز شریف کو علاج کے لیے بیرون ملک جانے کی اجازت دینے والے عدالتی احکامات کو بغور پڑھنے سے تمام جوابات مل سکتے ہیں۔

لیکن سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے سابق سیکریٹری آفتاب احمد باجوہ نے گزشتہ روز بتایا کہ نواز شریف کو وطن واپسی پر دوبارہ جیل جانا پڑے گا کیونکہ وہ جیل سے بیرون ملک گئے تھے۔

آفتاب احمد باجوہ کے مطابق نواز شریف نہ صرف اشتہاری مجرم ہیں بلکہ ایک سزا یافتہ مجرم بھی ہیں اور قانون میں کسی سزا یافتہ مجرم کو حفاظتی ضمانت دینے کی کوئی گنجائش یا نظیر نہیں ملتی، تاہم پاکستان میں کچھ بھی ہو سکتا ہے اور آنے والے روز صورتحال بدل بھی سکتی ہے۔

 

ٹیگس