فرخ حبیب نے بھی پی ٹی آئی سے راہیں جدا کر لیں
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے گرفتار رہنما فرخ حبیب نے پارٹی چھوڑ کر جہانگیر ترین کی قیادت میں استحکام پاکستان پارٹی میں شمولیت کا اعلان کر دیا۔
سحر نیوز/ پاکستان: لاہور میں استحکام پاکستان پارٹی کے دفتر میں عون چوہدری اور دیگر کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے سابق وفاقی وزیر فرخ حبیب نے کہا کہ گزشتہ تین ہفتوں سے میں نے اپنے اہل خانہ سے رابطہ منقطع کیا ہوا تھا جس کی کچھ وجوہات تھیں ۔
انہوں نے کہا کہ 9 مئی کا واقعہ افسوس ناک تھا جس کی وجہ سے گھروں میں موجود نہیں تھے اور گزشتہ 5 ماہ سے یہ سوچ دماغ میں تھی کہ جو سیاست ہم کر رہے ہیں کیا اس کے لیے ہم نے سیاست کا آغاز کیا تھا۔
خیال رہے کہ سیکیورٹی فورسز نے گزشتہ ماہ کے آخر میں فرخ حبیب کو 8 دیگر افراد کے ساتھ بلوچستان کے ساحلی شہر گوادر سے گرفتار کر لیا تھا اور بلوچستان کے نگران وزیر اطلاعات جان اچکزئی نے اس گرفتاری کی تصدیق کر دی تھی۔
حکام نے بتایا تھا کہ فرخ حبیب گواد کے مقامی ہوٹل میں ٹھہرے ہوئے تھے اور ان کی موجودگی کی اطلاع پر سادہ کپڑوں میں ملبوس سیکیورٹی اہلکاروں نے چھاپہ مارا اور انہیں گرفتار کرلیا، جن میں فرخ حبیب کے بھائی اور سسر بھی شامل ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ فرخ حبیب اور دیگر افراد کو گرفتاری کے بعد نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا۔
دوسری جانب پی ٹی آئی نے بتایا تھا کہ فرخ حبیب کی بازیابی کے لیے لاہور ہائی کورٹ میں درخواست دائر کردی گئی ہے۔
ہفتے کو فرخ حبیب کی اہلیہ نے چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ کو خط لکھا تھا اور شوہر کی فوری بازیابی کی درخواست کی تھی اور کہا تھا کہ ہمیں خوف ہے کہ میرے شوہر کو سیاسی جماعت تبدیل کرنے کے لیے حراست میں تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
فرخ حبیب پی ٹی آئی کی وفاقی حکومت میں وزیر مملکت برائے اطلاعات اور پی ٹی آئی کے مغربی پنجاب ونگ کے صدر ہیں۔