Oct ۲۵, ۲۰۲۳ ۱۸:۱۵ Asia/Tehran
  • پاکستان: امریکی سفارتخانے کی جانب غزہ مارچ

امیرِ جماعتِ اسلامی سراج الحق نے مشرقِ وسطیٰ کی موجودہ صورتِ حال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ غزہ میں جنگ کو بند نہ کیا گیا تو ایک تیسری عالمی جنگ چھڑ سکتی ہے۔

سحر نیوز/ پاکستان: لاہور کے علاقے منصورہ میں جماعتِ اسلامی کے زیرِ اہتمام علماء و مشائخ فلسطین کانفرنس اور اسی طرح پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے امیرِ جماعتِ اسلامی سراج الحق نے کہا کہ 19 دن ہو گئے ہیں غزہ پر فاسفورس بموں کی بارش ہو رہی ہے، وہاں کھانے پینے کی کوئی چیز ہے، نہ کفن کے لیے کپڑا۔

اُنہوں نے مقبوضہ فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس کے سربراہ اسماعیل ہانیہ کے پیغام دہراتے ہوئے کہا کہ عالمِ اسلام کو اور کتنی لاشوں کی ضرورت ہے؟

امیرِ جماعتِ اسلامی نے کہا کہ غزہ کے معالے پر عالم اسلام کی خاموشی حیرت انگیز ہے۔ انہوں نے 29 اکتوبر کو اسلام آباد

میں امریکی سفارتخانے کے باہر غزہ مارچ کرنے کا بھی اعلان کیا۔

اُنہوں نے سوال کیا کہ کیا انہوں نےناگا ساکی اور ہیروشیما میں لاکھوں جاپانیوں کو نہیں جلایا، 74 لاکھ افواج رکھنے والا عالمِ اسلام آج خاموش ہے۔

سراج الحق نے یہ بھی کہا کہ حماس رہنماؤں نے فون کر کے صرف 10 فیصد سپورٹ مانگی ہے، ہم ساتھ کھڑے ہیں، فلسطینیوں کو تنہا نہیں چھوڑیں گے، جس طرح کشمیر ہمارے لیے اہم ہے اسی طرح غزہ بھی اہم ہے۔

دوسری جانب امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ اسرائیل فلسطین میں نسل کشی کرکے غزہ کو قبرستان بنا رہا ہے۔

امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان نے فلسطینی مسلمانوں سے اظہار یکجہتی کیلئے خواتین مارچ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امریکا اور یورپ میں باضمیر لوگ فلسطین کے حق میں احتجاج کر رہے ہیں، مسلم حکمران زبانی جمع خرچ سے آگے بڑھنے کو تیارنہیں۔

حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ غزہ میں پانی، ایندھن، خوراک بند ہے، مسجدوں، آبادیوں پر بمباری کی جارہی ہے، ہزاروں فلسطینی اسرائیلی جیلوں میں ہیں، ان پر بدترین تشدد کیا جا رہا ہے، امریکی قانون میں فلسطینیوں کو مارنا، مسجدوں کو شہید کرنا جائز ہے، اس لئے مزاحمت کا راستہ ہے۔

ٹیگس