May ۰۴, ۲۰۲۴ ۰۹:۳۶ Asia/Tehran
  • او آئی سی میں پاکستان کی جانب سے فلسطین کی حمایت

اسلاموفوبیا کا مقابلہ کرنے کے لیے او آئی سی کا مشترکہ اقدام ناگزیر ہو گیا ہے، یہ بات پاکستان کے نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار نے کہی ہے۔

سحرنیوز/پاکستان: پاکستان کے نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ اسحٰق ڈار نے او آئی سی کے وزرا کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اسلاموفوبیا کا مقابلہ کرنے کے لیے اس تنظیم کے مشترکہ اقدام کو ناگزیر قرار دیا اور کہا ہے کہ اسلاموفوبیا کا اظہار دنیا بھر میں مسلمانوں کے خلاف امتیازی سلوک، تشدد اور اشتعال انگیزی کے بڑھتے ہوئے واقعات سے ہوتا ہے۔
گیمبیا کے دارالحکومت بنجول میں اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے پندرہویں سربراہ اجلاس کی تیاری کے سلسلے میں ہونے والے وزرائے خارجہ کے اجلاس میں اسحٰق ڈار نے فلسطینی عوام کے ناقابل تنسیخ حق خود ارادیت کے لیے پاکستان کی مکمل حمایت کا اعادہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ بحران کا واحد مستقل حل ایک محفوظ، قابل عمل، متصل اور خودمختار فلسطینی ریاست کے قیام میں مضمر ہے جو جون انیس سو سڑسٹھ سے پہلے کی سرحدوں پر مبنی اور جس کا دارالحکومت القدس الشریف ہو۔ ان کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل دشمنی کے خاتمے کے لیے اپنی قرارداد ستائس اٹھائس پر فوری عمل درآمد کو یقینی بنائے۔
پاکستان کے وزیر خارجہ نے فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی جارحیت پر او آئی سی کی وزارتی کمیٹی کو دوبارہ فعال کرنے پر زور دیا۔ انہوں نے اسرائیل کی طرف سے طاقت کے اندھا دھند استعمال اور غزہ کے غیر انسانی محاصرے کے فوری خاتمے کا مطالبہ کیا۔

ٹیگس