نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پاروجیکٹ کا مزید 2 سال تک بند رہنے کا امکان
پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں 969 میگاواٹ کے نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پروجیکٹ کو مکمل طور پر بند ہوئے 2 ماہ سے زائد کا عرصہ گزرنے کے باوجود تاحال اس مسئلے کی اصل وجہ اور حقیقت معلوم نہیں ہوسکی ہے۔
سحرنیوز/پاکستان: پاکستانی میڈیا کے مطابق اس پیشرفت سے واقف حکام نے بتایا کہ یہ مسئلہ توقع سے زیادہ بڑا دکھائی دیتا ہے اور پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں مظفر آباد کے قریب واقع 500 ارب روپے کے نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کو کم از کم مزید 18 سے 24 ماہ تک بند رکھنا پڑ سکتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہیڈریس ٹنل پریشر میں کمی اور سرنگ کے 17 کلومیٹر کے حصے میں پانی کی کمی کسی بڑے شگاف یا منہدم ہونے کی نشاندہی کرتا ہے، لیکن صحیح صورت حال ابھی تک واضح نہیں ہے۔
ایک اہلکار نے بتایا کہ نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پروجیکٹ کے بند ہونے کا مطلب سالانہ 55 ارب روپے سے زیادہ کا براہ راست نقصان ہے، جبکہ اس کا بالواسطہ اثر مہنگے متبادل ایندھن کی شکل میں آئے گا، جس کی قیمت ایندھن کے ذرائع پر منحصر ہے، اور جس کی قیمت 90 سے 150 ارب روپے کے درمیان ہو سکتی ہے۔